بدھ , دسمبر 24 2025

وفاقی کابینہ کی 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری

وفاقی کابینہ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی۔ کابینہ کی منظوری کے بعد اب آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

آذربائیجان میں موجود وزیراعظم شہباز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، مصدق ملک، رانا ثنا اللّٰہ، ریاض حسین پیرزادہ، عون چوہدری، شزرہ منصب اور قیصر احمد شیخ شریک تھے۔ اس کے علاوہ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ 27ویں آئینی ترمیم پر کابینہ کو بریفنگ دی، اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی آج ہی ہوگا، ذرائع کا بتانا ہے کہ سینیٹ اجلاس میں بطور ضمنی ایجنڈا 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کا بل سینیٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کے سپرد کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس اتوار کو بھی جاری رہنے کا امکان ہے، سینیٹ میں آئینی ترمیم پر بحث کی جائے گی، سینیٹ کی جانب سے آئینی ترمیم پیر کو منظور کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آئینی ترمیم پیش کیے جانے کے موقع پر احتجاج کا بھی امکان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے حکمران اتحاد کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا۔ اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوگا، تاہم وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے کے باعث ویڈیو لنک کے ذریعے صدارت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کی روشنی میں آئین کی 27 ویں ترمیم پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ ترمیم کے مجوزہ نکات پر گزشتہ کئی ہفتوں سے اتحادی جماعتوں کے درمیان مشاورت جاری ہے، جبکہ پیپلز پارٹی نے کچھ اہم ترامیم کے نکات پر تحفظات ظاہر کیے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کا باضابطہ جائزہ لیا جائے گا، اور اگر کابینہ منظوری دے دیتی ہے تو ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ مجوزہ ترمیم کے ذریعے وفاق اور صوبوں کے اختیارات کے توازن، انتخابی اصلاحات اور پارلیمانی نگرانی کے دائرہ کار میں تبدیلیاں متوقع ہیں۔

واضح رہے کہ 27 ویں ترمیم پر حکمران اتحاد کے اندر اختلافات کے باعث جمعے کے روز طے شدہ کابینہ اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے اجلاس کے بعد نئی تجاویز سامنے آنے پر حکومت نے دوبارہ مشاورت کے لیے آج کا اجلاس بلایا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے گزشتہ روز رابطے میں رہ کر آئینی ترمیم پر ممکنہ اتفاق رائے کی کوشش کی۔ پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ آئینی ترامیم اتفاق رائے سے ہونی چاہئیں تاکہ مستقبل میں ان پر سیاسی تنازع نہ اُٹھے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا باکو سے اجلاس کی صدارت کرنا ترمیمی عمل کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ آئندہ پارلیمانی سیشن سے قبل مجوزہ ترمیم کا ڈرافٹ مکمل ہو جائے تاکہ اسے سینیٹ میں پیش کیا جا سکے۔

آئینی ماہرین کے مطابق 27 ویں ترمیم کی منظوری کی صورت میں وفاقی اور صوبائی سطح پر گورننس فریم ورک میں نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں، جبکہ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ یہ ترمیم موجودہ سیاسی اتحاد کے مفاہمتی ایجنڈے کو مزید مستحکم کرے گی۔

کابینہ کا اجلاس ملکی سیاسی منظرنامے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں نہ صرف ترمیمی مسودے پر اتفاق رائے کی کوشش ہوگی بلکہ حکمران اتحاد کی آئندہ حکمتِ عملی کا بھی تعین متوقع ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

600 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کی نیلامی کی منظوری: 5G خدمات جلد متعارف کرانے کا راستہ ہموار

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ملک کی تاریخ کی سب …