عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال متوقع، عاصم منیر کی شرکت کا بھی امکان

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان آج واشنگٹن میں اہم ملاقات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جس میں دونوں رہنما عالمی اور علاقائی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ ملاقات کے دوران خطے کی موجودہ سیاسی صورت حال، اقتصادی تعاون، اور سکیورٹی امور زیر بحث آنے کی توقع ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق، اس ممکنہ ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی شرکت کا بھی امکان ہے، جو اسے دفاعی و اسٹریٹیجک اہمیت دینے کی طرف اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ عاصم منیر کی شمولیت پاکستان اور امریکہ کے درمیان عسکری سطح پر اعتماد اور تعاون کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم تصور کی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کے درمیان اس سے قبل نیویارک میں بھی غیر رسمی ملاقات ہو چکی ہے، جب وہ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ امریکی صدر کے ایک اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مختصر تبادلہ خیال کیا تھا، جو بعد ازاں واشنگٹن میں ہونے والی اس متوقع ملاقات کے لیے بنیاد بن سکتا ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، شہباز شریف کی یہ ممکنہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر کئی اہم چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں افغان صورتحال، بھارت کے ساتھ کشیدگی، اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ جاری مذاکرات شامل ہیں۔ ایسے میں امریکہ جیسے اہم عالمی طاقت سے تعلقات کو ازسرنو بہتر بنانا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ہدف ہے۔
دوسری جانب، اس ملاقات کو امریکی سیاسی حلقوں میں بھی خاصی توجہ دی جا رہی ہے، کیونکہ یہ نہ صرف جنوبی ایشیا میں امریکہ کے کردار کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ اس بات کا اشارہ بھی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات محض سکیورٹی یا انسداد دہشتگردی تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اقتصادی اور سفارتی محاذ پر بھی وسعت اختیار کریں گے۔
اگر یہ ملاقات طے پاتی ہے تو یہ شہباز شریف کی امریکی قیادت سے تعلقات کی بحالی اور فعال سفارتکاری کی علامت ہوگی، جس کے اثرات آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں دوطرفہ پالیسیوں پر پڑ سکتے ہیں۔ ملاقات کے بعد ممکنہ اعلامیہ یا مشترکہ پریس کانفرنس سے مزید تفصیلات سامنے آنے کا امکان ہے، جس پر عالمی میڈیا کی بھی نگاہ ہو گی۔