25 جون سے اب تک 123 افراد جاں بحق اور 462 زخمی: پی ڈی ایم اے رپورٹ

محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے نے پنجاب سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں مزید بارشوں کے لیے نئی ایڈوائزریز جاری کی ہیں۔
پنجاب میں جمعہ کے روز مزید 10 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ صوبے میں بارش سے ہونے والی اموات میں سے نصف سے زیادہ صرف گزشتہ 48 گھنٹوں میں ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ 25 جون سے اب تک 123 افراد جاں بحق اور 462 زخمی ہو چکے ہیں، صوبے میں ریکارڈ بارش ہوئی، جس نے شہری سیلاب کو جنم دیا، جس سے رہائشی علاقے زیر آب آ گئے۔
ان میں سے 71 اموات صرف گزشتہ 2 دنوں میں رپورٹ ہوئیں، اور پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے 20 جولائی سے مزید موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی ایک اور وارننگ کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں میں کالا باغ اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، اور حکام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ریسکیو آپریشنز کے حوالے سے ایک بریفنگ میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پوٹھوہار ریجن میں سیلاب زدہ علاقوں سے ایک ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جن میں جہلم سے 398، چکوال سے 209 اور راولپنڈی سے 450 افراد شامل ہیں۔

اموات کی تفصیل
ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد نے بتایا کہ جمعہ کے روز ہونے والی اموات میں لاہور اور چنیوٹ میں 3, 3، اوکاڑہ میں 2، چکوال اور سرگودھا میں ایک ایک شہری کی موت رپورٹ ہوئی۔
چکوال میں، دو افراد کی لاشیں جمعہ کو ملی ہیں جو طغیانی میں بہہ گئے تھے، ایک شخص شدید بارش کے باعث چھت گرنے سے جاں بحق ہوا۔
ضلع چکوال ان سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل رہا، جہاں گزشتہ 3 دنوں کے دوران ریکارڈ بارش ہوئی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف آج ضلع کا دورہ کریں گی۔
ریسکیو 1122 کے مطابق بدھ کی رات سرولی نالے میں پنوال گاؤں کے قریب بہہ جانے والے تصدق حسین کی لاش جمعہ کی دوپہر چک ملوک گاؤں کے قریب ملی۔
42 سالہ عبدالرشید کی لاش، جو تیز بہاؤ میں بہہ گیا تھا، جمعہ شام کو ملی۔
36 سالہ محمد زبیر، آرا گاؤں کے قریب ایک کمرے میں سو رہا تھا، جب ایک چٹان چھت پر آ گری، جس سے چھت منہدم ہو گئی، زبیر موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جب کہ دو دیگر افراد زخمی ہوئے۔
اس دوران، چکوال کے درجنوں دیہات بجلی سے محروم ہیں، 3 دن گزرنے کے باوجود بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی۔
آئیسکو کے مطابق شدید بارش کے باعث 99 ہائی ٹینشن، 48 لو ٹینشن پولز اور 65 ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچا ہے۔
آئیسکو کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر وحید احمد عباسی نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ بجلی کی مکمل بحالی میں کم از کم 48 گھنٹے لگیں گے۔
نئی وارننگ
محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے نے پنجاب سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں مزید بارشوں کے لیے نئی ایڈوائزریز جاری کی ہیں۔
یہ ایڈوائزریز جمعہ کے روز جاری کی گئیں، جن میں صوبائی و ضلعی انتظامیہ کو احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، 20 جولائی سے ہوا اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
ایڈوائزری میں شہری سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کی وارننگ دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، مون سون ہوائیں اس وقت سندھ اور ملک کے بالائی حصوں میں داخل ہو رہی ہیں اور 20 جولائی سے ان میں شدت کا امکان ہے۔
ایک نیا مغربی سسٹم 21 جولائی کو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
ان موسمی حالات کے زیر اثر، تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپور خاص، مٹھی، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد، ٹنڈو الہٰیار، ٹنڈو محمد خان، کراچی، شہید بینظیرآباد، خیرپور، دادو، جیکب آباد، کشمور، سانگھڑ، سکھر، گھوٹکی اور لاڑکانہ میں 19 اور 20 جولائی کو بارش کی توقع ہے۔
خیبرپختونخوا میں دیر، چترال، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، شانگلہ، بٹگرام، بنوں، ٹانک، لکی مروت، ڈی آئی خان، باجوڑ، مہمند، خیبر، وزیرستان، اورکزئی، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، ہنگو اور کرم میں 21 سے 25 جولائی کے دوران اسی طرح کے موسم کی پیشگوئی ہے۔
کشمیر اور گلگت بلتستان میں نیلم ویلی، مظفرآباد، راولا کوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور، دیامر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے، شگر میں 20 سے 26 جولائی کے دوران بارش اور گرج چمک کی توقع ہے۔
پنجاب میں اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، وزیرآباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، اوکاڑہ، قصور، خوشاب، سرگودھا، بھکر، میانوالی، بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان، ملتان، خانیوال، لودھراں، مظفرگڑھ، راجن پور، رحیم یار خان، کوٹ ادو اور لیہ میں 19 سے 25 جولائی کے دوران بارش کی پیشگوئی ہے۔
بلوچستان میں لسبیلہ، آواران، خضدار، کوئٹہ، ژوب، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، زیارت، قلات، شیرانی، موسیٰ خیل، لورالائی اور بارکھان میں 19 جولائی اور 22 سے 25 جولائی تک بارش کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، بونیر، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی اور کشمیر کے مقامی نالوں میں فلیش فلڈ، جبکہ ڈی جی خان، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر کے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کی وارننگ دی ہے۔
اسی دوران، اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، اوکاڑہ، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا خدشہ ہے۔
خیبرپختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکوں کی بندش ہو سکتی ہے۔