
کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن (سی آئی ای ) نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان بھر میں تین اے ایس اور اے لیول امتحانات کے پرچے جزوی طور پر لیک ہوئے تھے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ڈاکٹر عظیم الدین زاہد کی سربراہی میں ہونے والے جون کے پہلے ہفتہ میں ہونے والے اجلاس میں فیصل آباد کے رکن قومی اسمبلی محمد علی سرفراز نے اجلاس کے شرکا کو کیمبرج کے آٹ ہونے والے حالیہ 4 پرچوں کے ثبوت پیش کئے اور ویڈیو بھی دکھا دی تھی۔
اور کمیٹی نے کیمبرج کے امتحانی پرچے آئوٹ ہونے کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے اٹھایا تھا اور اس معاملے پر ایک ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی تھی۔
سی آئی ای جو کیمرج یونیورسٹی پریس اینڈ اسیسمنٹ کا حصہ ہے، جو دنیا کے 160 سے زائد ممالک میں 10000 سے زیادہ اسکولوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ امتحانات میں شامل ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
پاکستان میں، او لیولز (گریڈ 9–10) وسیع مضامین پر مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ اے اور اے ایس لیولز (گریڈ 11–12) زیادہ مخصوص اور اعلیٰ سطح کے ہوتے ہیں، جو پاکستان اور بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے راستے فراہم کرتے ہیں۔
سی آئی ای کے امتحانات عام طور پر سال میں دو بار، جون اور نومبر میں ہوتے ہیں، جن کے نتائج بالترتیب اگست اور جنوری میں جاری کیے جاتے ہیں۔
سی آئی ای نے ایک بیان میں کہا:’ ہم نے پاکستان میں اپنے اسکولوں کو مطلع کیا ہے کہ ہمارے ضوابط کے خلاف، تین پرچوں کے کچھ حصے طے شدہ امتحانی تاریخوں سے پہلے دستیاب تھے۔’
جو پرچکے لیک ہوئے ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس / اے لیول میتھمیٹیکس پیپر 12 : اس میں ایک سوال امتحان سے پہلے شیئر کیا گیا۔
کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس / اے لیول میتھمیٹیکس پیپر 42 : اس میں دو سوالات کے کچھ حصے امتحان سے پہلے شیئر کیے گئے۔
کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس / اے لیول کمپیوٹر سائنس پیپر 22 : اس میں ایک سوال کے کچھ حصے امتحان سے پہلے شیئر کیے گئے۔
تاہم، سی آئی ای کا کہنا تھا کہ’ تینوں معاملات میں ہمیں اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ پورا پرچہ امتحان سے پہلے شیئر کیا گیا ہو۔’
سی آئی ای نے اعلان کیا کہ تمام مضامین کے نصاب کے گریڈ حسب معمول 12 اگست 2025 کو جاری کیے جائیں گے، اور یہ گریڈز ’ دیے گئے پرچے ’ پر مبنی ہوں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا،’ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر نصاب/کمپوننٹ کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ تمام امیدواروں کے لیے جائز اور منصفانہ نتائج کو یقینی بنایا جا سکے، اور ہم اپنے شائع کردہ نتائج کے دن ایک مجموعی گریڈ دے سکیں۔’
مزید کہا گیا،’ لہٰذا، ہم نے ہر پرچے سے کچھ سوالات کو نظرانداز کر دیا ہے ، ان سوالات کے لیے آپ کو مکمل نمبر دیے جائیں گے۔’
امتحانی بورڈ نے کہا کہ ان اقدامات سے کسی امیدوار کو نقصان نہیں پہنچے گا اور انہیں ایک ’ منصفانہ اور قابلِ اعتماد’ حتمی گریڈ دیا جائے گا۔
کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن نے مزید کہا کہ’ ہمارے اقدامات یہ یقینی بناتے ہیں کہ جن امیدواروں نے امتحان سے پہلے پرچے کے مواد تک رسائی حاصل کی، انہیں کوئی اضافی فائدہ نہ ہو، اور وہ نقل کر کے زیادہ نمبر حاصل نہ کر سکیں۔’
سی آئی ای نے کہا کہ وہ امتحانات کی ساکھ کو محفوظ بنا رہا ہے اور یہ یقینی بنا رہا ہے کہ اس کا معیار اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں دنیا بھر میں قابلِ اعتماد رہے۔
کیمرج نے کہا ہے کہ امتحانات میں بے ضابطگی (malpractice) کے واقعات کو ’ انتہائی سنجیدگی’ سے لیا جاتا ہے، اور اس وقت متعدد تحقیقات جاری ہیں۔
ادارے نے وعدہ کیا ہے کہ جو کوئی بھی بے ضابطگی میں ملوث ثابت ہوا، اس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔
سی آئی ای نے کہا کہ ایسے مراکز کو ممکنہ طور پر ڈی رجسٹر کر دیا جائے گا، اور یہ معلومات دیگر امتحانی اداروں کے ساتھ بھی شیئر کی جائے گی۔
ادارے نے مزید کہا کہ،’ امیدواروں کے لیے، اس کا مطلب ممکنہ طور پر نااہلی اور ہمارے امتحانات میں شرکت پر پابندی ہو سکتی ہے۔’
سی آئی ای نے یقین دہانی کروائی کہ ہر امتحانی سیشن سے قبل وہ امتحانات کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جامع اور تفصیلی جائزہ لیتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ’ ہمارے امتحانات کی سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے۔ معمول کے مطابق، ہم اگلے امتحانی سیشن سے قبل سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیں گے اور ان کی منصوبہ بندی کریں گے۔’