google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 ٹرمپ امریکی انتخابات میں دوسری بار صدر منتخب - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

ٹرمپ امریکی انتخابات میں دوسری بار صدر منتخب

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں میدان مار لیا، ری پبلکن امیدوار مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے دوسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں جب کہ ری پبلکن نے سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل کر لی اور پارٹی کو ایوان نمائندگان میں بھی واضح برتری حاصل ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز ’ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جب کہ کاملا ہیرس اب تک 266 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔

صدارتی انتخاب میں جیت کے لیے 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار تھے جب کہ 7 پانسہ پلٹ ریاستیں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا اور اور وسکانس کو کسی بھی امیدوار کی جیت کے لیے انتہائی اہم سمجھا جارہا تھا۔

7 پانسہ پلٹ ریاستوں میں سے 4 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی، جن میں شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا، جارجیا اور وسکانس شامل ہیں۔

امریکا کے 47ویں صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد وکٹری اسپیچ میں ووٹرز اور حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی تاریخ کی عظیم ترین سیاسی تحریک تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اب ہم اسے بہتر بنائیں گے، امریکا کے زخموں پر مرہم رکھیں گے، امریکا نے مجھے طاقتور مینڈیٹ دیا ہے، امریکا کو عظیم بناؤں گا۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق صدارتی الیکشن کے علاوہ قومی، ریاستی اور مقامی سطح پر بھی انتخابات ہو رہے ہیں۔

امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں امریکی کانگریس کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں ری پبلکنز نے اکثریت حاصل کر لی۔

امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کے مطابق ایوان نمائندگان کی 100 نشستوں میں ری پبلکنز نے 51 اور ڈیموکریٹس نے 42 نشستیں ہوگئی ہیں۔

کانگریس کے ایوانِ زیریں (ایوان نمائندگان) کی کل 435 سیٹوں بھی پر انتخابات ہورہے ہیں، ایوانِ نمائندگان کے الیکشن ہر دو سال بعد ہوتے ہیں، اور اراکین 2 سال کے لیے ہی منتخب ہوتے ہیں۔

امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 191 اور ڈیموکریٹس 169 نشستوں پر کامیاب ہو چکے ہیں۔

اسی طرح 11 ریاستوں میں گورنروں کے انتخاب کا دن بھی آج ہی ہے، جن میں ریاستوں کے قانون سازوں، شہروں کے میئر اور بلدیاتی نمائندوں کے انتخابات شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست انڈیانا، کینٹکی، مغربی ورجینیا، ٹینیسی، جنوبی کیرولائنا، فلوریڈا، الاباما، میسیسپی، آرکنساس، اوکلوہاما، لوزیانا، نبراسکا، جنوبی ڈکوٹا، شمالی ڈکوٹا اور ویومنگ میں کامیابی حاصل کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ٹیکساس سے 40، فلوریڈا میں 30، اوہایو 17،انڈیانا اور ٹینیسی میں 11، 11، جنوبی کیرولائنا اور الاباما میں 9،9، کینٹکی اور لوزیانا 8، 8،اوکلوہاما 7 ، میسیسپی اور آرکنساس 6،6، نبراسکا 5، مغربی ورجینیا 4، جنوبی ڈکوٹا، شمالی ڈکوٹا اور ویومنگ میں 3،3 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔

دوسری جانب، کاملا ہیرس نے ورمونٹ، الینوئے، نیوجرسی، میری لینڈ، ڈیلویئر، کنیکٹیکٹ، میسا چیوسٹس اور ورمونٹ میں کامیابی حاصل کی، انہوں نے الینوئے میں 19، نیوجرسی میں 14، میری لینڈ میں 10، ڈیلویئر میں 3، کنیکٹیکٹ میں 7، میسا چیوسٹس میں 11 اور ورمونٹ میں 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔

امریکا میں 6 مختلف ٹائم زونز کے باعث پولنگ کا اختتام مختلف اوقات میں ہوتا ہے، انتخابات میں سب سے پہلے ریاست انڈیانا میں پاکستانی وقت کے مطابق صبح 4 بجے پولنگ کا وقت مکمل ہوا، جس کے بعد کینٹیکی، الاباما ،ایریزونا ، فلوریڈا اور جارجیا سمیت 16 سے زائد ریاستوں میں پولنگ مکمل ہوئی،

تقریباً تمام ریاستوں میں پولنگ کا عمل 12گھنٹے بلا تعطل جاری رہا۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدارتی انتخابات میں ساڑھے 16 کروڑ ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کیا جب کہ قبل از وقت ووٹنگ میں 8کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرچکے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں انتخابی عمل کو شفاف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شکست ہوئی تو سب سے پہلے تسلیم کروں گا۔

تاہم دوسری بار امریکا کے صدر منتخب ہونے والے ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ٹرتھ‘ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ’فلاڈلفیا میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی خبریں موصول ہوئی ہیں‘۔

بعد ازاں، فلاڈیلفیا پولیس ڈیپارٹمنٹ نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا ’وہ دھاندلی کے حوالے سے ٹرمپ کے دعوے سے آگاہ نہیں تھے اور نہ ہی ووٹنگ میں ایسا کوئی مسئلہ سامنے آیا جس کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ردعمل کی ضرورت ہو‘۔

فلاڈیلفیا کے سٹی کمشنر سیٹھ بلوسٹین نے بھی دھاندلی سے متعلق ٹرمپ کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ ٹرمپ کے الزام میں ’ کوئی سچائی نہیں ہے، فلاڈیلفیا میں ووٹنگ محفوظ طریقے سے ہوئی ہے’۔

دوسری جانب، امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان ​​عمر نے انتخابات 2024 کے دوران اپنے حریف اسرائیل کی حامی ریپبلکن امیدوار کو باآسانی شکست دے دی۔

مینیسوٹا کے پانچویں ضلع کی نمائندگی کرنے والی الہان عمر کے مد مقابل ریپبلکن امیدوار دالیہ العقیدی تھیں جو ایک عراقی نژاد تارک وطن ہیں جو خود کو سیکولر مسلمان کہتی ہیں اور اسرائیل کی حامی ہیں جب کہ ان کے برعکس الہان عمر فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی شخصیت ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 87 فیصد ووٹوں کی گنتی کے مطابق الہان عمر نے دالیہ العقیدی کے 23.6 فیصد کے مقابلے میں 76.4 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

ٹرمپ نے فلوریڈا میں ووٹ کاسٹ کیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ فلوریڈا کے علاقے پام بیچ میں ووٹ کاسٹ کیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن امریکی تاریخ کا سب سے اہم دن ہوگا، ووٹرزکا جوش وخروش عروج پر ہے، لوگ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانا چاہتے ہیں، انہوں نے عوام سے اپنا حق استعمال کرنے کی بھی اپیل کی تھی۔

کاملا ہیرس نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کیا

اے ایف پی کے مطابق ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے پہلے ہی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا تھا، کاملا ہیرس نے اتوار کو بتایا تھا کہ انہوں نے اپنی آبائی ریاست کیلی فورنیا کو میل ان بیلٹ ارسال کردیا ہے۔

وائس آف امریکا کے مطابق امریکا میں پولنگ کا عمل معمول کے مطابق جاری رہا، البتہ بعض مقامات پر موسم کی خرابی، بیلٹ پیپر کی چھپائی میں غلطیوں اور تکنیکی مسائل کی وجہ سے پولنگ میں تاخیر ہوئی۔

ریاست میزوری میں کئی مقامات پر بارش اور سیلاب کی وجہ سے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم سوئنگ اسٹیٹس جارجیا اور نارتھ کیرولائنا میں بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیا۔

جارجیا میں بم کی جھوٹی اطلاع پر انتخابی عمل میں رکاؤٹ

امریکی میڈیا کے مطابق جارجیا میں بم کی جھوٹی اطلاعات پر پولنگ کا عمل آدھے گھنٹا رکا رہا جب کہ اٹلانٹا کی 3 کاؤنٹیز میں بھی بم کی جھوٹی خبر پھیلائی گئی۔

جورجیا کی فلٹن کاؤنٹی میں بم کی جھوٹی اطلاع کے باعث کچھ متاثرہ مقامات پر پولنگ کا عمل ساڑھے 7 بجے تک بڑھانے کے لیے درخواست کی گئی تھی۔

سیکیورٹی خدشات پر 15 ریاستوں میں 250 امریکی نیشنل گارڈز تعینات

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انتخابی عمل کے دوران بدامنی کے خدشات کے سبب امریکی نیشنل گارڈ کو الرٹ رکھا گیا۔

امریکی نیشنل گارڈز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 15 ریاستوں میں نیشنل گارڈز کے 250 اہلکاروں نے انتخابی عمل میں تعاون فراہم کیا۔

ترجمان کے مطابق الاباما، ایریزونا، ڈیلاویئر، ہوائی، ایلانوئے، لووا، نیو میکسیکو، شمالی کیرولائنا، اوریگون، پینسلوینیا، ٹینیسی، ٹیکساس، واشنگٹن، وسکونسن اور مغربی ورجینیا میں نیشنل گارڈز نے خدمات انجام دیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …