google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نادرا کا سیکورٹی کلیئرنس کے بغیر29.7 ملین ڈالرز کےاسمارٹ کارڈز خریدنے کا انکشاف - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

نادرا کا سیکورٹی کلیئرنس کے بغیر29.7 ملین ڈالرز کےاسمارٹ کارڈز خریدنے کا انکشاف

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی 2022-23ء کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نادرا نے 3؍ کروڑ سمارٹ کارڈز (شناختی کارڈز) کی خریداری کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں سے حتمی بولی دہندہ کی سیکورٹی کلیئرنس حاصل نہیں کی تھی۔ 

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے مالی سال 2022-23 کی جاری کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق، تین کروڑ سمارٹ کارڈز کی خریداری کی فائل کی جانچ پڑتال سے معلوم ہوا ہے کہ نادرا انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ حتمی منتخب بولی دہندہ کے حوالے سے سرکاری ایجنسیوں سے سیکورٹی کلیئرنس حاصل کرتی۔

 آڈیٹرز نے 29؍ ستمبر 2022ء کو نادرا انتظامیہ سے کہا کہ سمارٹ کارڈز کی خریداری کے حوالے سے کسی بھی متعلقہ سرکاری انٹیلی جنس ادارے سے کلیئرنس کا ریکارڈ دیا جائے تاہم یہ ریکارڈ آڈٹ کیلئے نہیں دیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں سے کلیئرنس نہیں لی گئی تھی۔

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بولی دہندگان کی جانب سے جمع کرائی گئی بولیوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ انتظامیہ نے بولی سے متعلق دستاویزات اور متعلقہ حوالہ جات کی سچائی اور صداقت کو یقینی بنانے کیلئے بولی کے دستاویزات کی تصدیق نہیں کی۔ 

نادرا کا سمارٹ کارڈ ایک سمارٹ قومی شناختی کارڈ ہے جس میں کارڈ کے اندر ایک چپ کا اضافہ ہوتا ہے جو معلومات کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

سمارٹ کارڈ میں کارڈ کے مالک کا نام، تاریخ پیدائش، جنس اور دیگر ذاتی معلومات درج ہوتی ہیں جبکہ انگلیوں کے نشانات اور چہرے کی شناخت سمیت بایو میٹرک بھی موجود ہوتا ہے۔

اس میں کارڈ ہولڈر کے الیکٹرانک دستخط بھی ہوتے ہیں۔ جعل سازی کو روکنے اور کارڈ ہولڈر کی شناخت کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے کارڈ میں ہولوگرام اور مائیکرو ٹیکسٹ سمیت متعدد حفاظتی فیچرز شامل ہیں۔ 

رابطہ کرنے پر نادرا کی اعلیٰ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس نے آڈیٹر جنرل کو بھیجے گئے جواب میں بتا دیا ہے کہ بولی کی دستاویز کی شق 11.6 ؍کے مطابق، منتخب بولی دہندہ کی سیکیورٹی کلیئرنس لازمی نہیں تھی۔ مزید برآں، منتخب بولی دہندہ سمارٹ کارڈز کا موجودہ سپلائر بھی ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …