
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں متعدد اہم پالیسی اور قانون سازی کے فیصلے کیے گئے، جن میں نیشنل کینابس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری پالیسی 2025 کی منظوری، آف گرڈ پاور پلانٹس لیوی ایکٹ 2025 میں توسیع، پیپرا آرڈیننس 2002 میں ترامیم اور ویزا کلیئرنس نظام کی منظوری شامل ہے۔
کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر آف گرڈ پاور پلانٹس لیوی ایکٹ 2025 میں توسیع کی منظوری دی، جس کے تحت تیسرے فریق کی جانب سے کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فروخت پر بھی لیوی کا اطلاق ہوگا۔ اس اقدام سے صنعتی شعبے کو قومی گرڈ کی طرف منتقل کرنے میں مدد ملے گی۔
کابینہ نے نیشنل کینابس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری پالیسی 2025 کی منظوری دے دی، جس کا مقصد دوا سازی اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں نباتاتی وسائل (بھنگ) کے کنٹرولڈ استعمال کو فروغ دینا ہے۔ یہ پالیسی سخت ضابطوں کے تحت صنعتی اور طبی مقاصد کے لیے کینابس کے استعمال کو ممکن بنائے گی۔
پبلک پروکیورمنٹ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) آرڈیننس 2002 میں ترامیم کی اصولی منظوری دی گئی۔
وزارت داخلہ کی سفارش پر ویزا کلیئرنس نظام کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد بیرون ملک جانے والے پاکستانی شہریوں کو شفاف اور محفوظ طریقے سے ویزا حاصل کرنے میں آسانی فراہم کرنا ہے۔
کابینہ نے نیشنل یونیورسٹی فار سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد بل 2025 کی تنسیخ کی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں نجی ممبرز بلز اور قانون سازی پر مؤثر مشاورت کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔
اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے سابقہ اجلاسوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 18 دسمبر کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
UrduLead UrduLead