منگل , دسمبر 23 2025

600 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کی نیلامی کی منظوری: 5G خدمات جلد متعارف کرانے کا راستہ ہموار

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی اسپیکٹرم نیلامی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے، جس سے 3G اور 4G خدمات بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں پہلی بار 5G ٹیکنالوجی کا کمرشل رول آؤٹ ممکن ہو سکے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ای سی سی کے اجلاس میں اسپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی گئی ہے، جو بین الاقوامی کنسلٹنٹ نیشنل اکنامک ریسرچ ایسوسی ایٹس (نیرا) کی رپورٹ پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کو آگے بڑھانے کے لیے یہ اہم قدم ہے۔ غیر فروخت شدہ اسپیکٹرم ملک کے لیے مالیاتی نقصان کا باعث بنتا ہے، جبکہ اس کی نیلامی سے مالیاتی اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ ملے گا۔ سفارشات میں اسپیکٹرم کی قیمت، ادائیگی کی شرائط اور نیلامی کا ڈیزائن شامل ہے، جو پاکستان کی مقامی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔

شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ تقریباً 600 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کی نیلامی کی جائے گی، جو ماضی کی نیلامیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس سے موجودہ نیٹ ورک کی بھیڑ ختم ہوگی، انٹرنیٹ سپیڈ بہتر ہوگی اور 5G خدمات کا آغاز ممکن ہو سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیلامی جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جبکہ 5G رول آؤٹ چار سے چھ ماہ میں متوقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفارشات اب وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں گی، جس کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) انفارمیشن میمورنڈم جاری کرے گی اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔ یہ اقدام ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 اور کنیکٹ 2030 پلان کا حصہ ہے، جو صنعت، صحت، تعلیم اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل خدمات کو فروغ دے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پی آئی اے نجکاری: 135 ارب روپے کی بولی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کوارسال

قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل میں بڑی پیش رفت، عارف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے