جمعرات , دسمبر 18 2025

یو اے ای کی پاکستانیوں کے ویزا نظام میں بڑی تبدیلیاں متعارف

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان طویل سفارتی مشاورت کے بعد ویزا پالیسی میں نمایاں پیش رفت سامنے آ گئی ہے۔ نئی پیش رفت کے تحت سرکاری اور سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے یو اے ای ویزا کے حصول میں بڑی سہولت دے دی گئی ہے۔

حالیہ فیصلے کے مطابق بلیو پاسپورٹ رکھنے والے افراد، جن میں سیاستدان، فوجی افسران، سول بیوروکریسی اور عدلیہ سے وابستہ شخصیات شامل ہیں، اب یو اے ای کا ویزا باآسانی حاصل کر سکیں گے۔ یہ سہولت پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کے بعد فراہم کی گئی ہے، جسے اسلام آباد نے ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا ہے۔

اس کے برعکس عام پاکستانی شہری، جن کے پاس گرین پاسپورٹ ہے، انہیں تاحال سخت سکریننگ کے مرحلے سے گزرنا ہوگا۔ یو اے ای حکام نے وزٹ اور ورک ویزا کے لیے درخواست دینے کے طریقہ کار میں بنیادی تبدیلیاں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جن پر عمل درآمد آئندہ چھ سے آٹھ ہفتوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

نئے نظام کے تحت ویزا درخواست سے قبل ایک ابتدائی سکریننگ فارم بھرنا لازمی ہوگا۔ اس مرحلے پر درخواست گزار کا ڈیٹا جانچا جائے گا تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ وہ ویزا کے لیے اہل ہے یا نہیں۔ سکریننگ کلیئر ہونے کے بعد باقاعدہ ویزا درخواست جمع کرائی جائے گی، جس کے بعد ایک بار پھر مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔ تمام مراحل مکمل ہونے پر ہی ویزا جاری کیا جائے گا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق یو اے ای نے واضح کیا ہے کہ پاکستانیوں پر مکمل ویزا پابندی کبھی عائد نہیں کی گئی، تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعث نظام کو سخت کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ نئے ڈیجیٹل اور اسکریننگ سسٹم کے فعال ہونے کے بعد عام پاکستانی شہریوں کے لیے دبئی اور دیگر امارات کے وزٹ ویزے دوبارہ کھل جائیں گے۔

ویزا سختی کی اصل وجہ پر بات کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی جیلوں میں غیر ملکی قیدیوں میں پاکستانی شہریوں کی تعداد نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ اماراتی حکام کے مطابق دبئی، ابو ظہبی، شارجہ اور دیگر ریاستوں میں جرائم میں ملوث غیر ملکیوں میں پاکستانیوں کا تناسب آبادی کے مقابلے میں غیر متناسب حد تک بلند پایا گیا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ یو اے ای میں مقیم غیر ملکیوں میں سب سے زیادہ تعداد بھارتی شہریوں کی ہے، اس کے باوجود قیدیوں کی فہرست میں پاکستانی شہری سرفہرست ہیں۔ حکام کے مطابق اسی پس منظر میں ویزا درخواستوں کی جانچ سخت کی گئی تاکہ جرائم پیشہ عناصر اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی آمد روکی جا سکے۔

پاکستانی حکام نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویزا پالیسی میں نرمی کے ساتھ ساتھ بیرون ملک پاکستانیوں کے طرز عمل اور قانونی ذمہ داریوں سے متعلق آگاہی بھی ناگزیر ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان رابطے جاری ہیں تاکہ عام شہریوں کے لیے بھی ویزا کے عمل کو شفاف اور قابلِ پیش گوئی بنایا جا سکے۔

نئی سکریننگ پالیسی مکمل طور پر نافذ ہونے کے بعد پاکستانیوں کے لیے یو اے ای میں روزگار، کاروبار اور سیاحت کے مواقع بتدریج بحال ہونے کی توقع کی جا رہی ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ ویزا نظام میں نظم و ضبط مستقبل کے دوطرفہ تعلقات کے لیے ناگزیر ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پاکستان انڈر 19 ٹیم کا تین ملکی سیریز اور ورلڈ کپ کے لیے اعلان

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین ملکی سیریز اور آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے