اتوار , نومبر 9 2025

27ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل سیاسی سرگرمیوں میں تیزی، وزیراعظم کا آج عشائیہ

سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے۔ وزیراعظم نے آئینی ترمیم کے بل پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور پارلیمانی حکمتِ عملی کو حتمی شکل دینے کے لیے حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو آج عشائیے پر مدعو کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عشائیہ آج شام ساڑھے 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا، جس میں وزیراعظم اتحادی سینیٹرز کے تحفظات دور کریں گے اور انہیں ترمیم کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔ تمام حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کو دعوت نامے ارسال کیے جا چکے ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے موقع پر ہوئی ہے جب 27ویں آئینی ترمیم کا بل ہفتے کے روز سینیٹ میں پیش کیا گیا اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اسے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیا۔ ترمیمی بل کی منظوری سے قبل وفاقی کابینہ نے اس کے مسودے کی منظوری دی تھی۔

سینیٹ اجلاس، جو کچھ تاخیر سے دوپہر سوا ایک بجے شروع ہوا، میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سوال و جواب کا سیشن معطل کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ ایوان کو ترمیمی نکات سے آگاہ کر سکیں۔ انہوں نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترمیم کا مقصد آئینی شفافیت اور پارلیمانی توازن کو بہتر بنانا ہے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے بل کو قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی روایت اور آئینی ترامیم کی حساسیت کے پیشِ نظر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین اور اراکین کو بھی اس عمل میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دونوں کمیٹیاں مشترکہ اجلاس منعقد کر کے اپنی تفصیلی رپورٹ ایوان میں پیش کریں۔

اجلاس کے دوران تحریکِ انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ “جب اپوزیشن لیڈر کی نشست خالی ہے تو آئینی ترمیم پر بحث مناسب نہیں۔” ان کے مطابق حکومت اور اتحادی جماعتیں بل کو جلد بازی میں منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

علی ظفر نے تجویز دی کہ بل کو کمیٹی کے بجائے پورے سینیٹ کو بطور کمیٹی تصور کیا جائے تاکہ تمام اراکین بحث میں حصہ لے سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “اپوزیشن کو بل کا مسودہ آج ہی ملا ہے، ہم کسی ایسی ترمیم پر بحث نہیں کر سکتے جو ہم نے پڑھی ہی نہیں۔”

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے عشائیے کا انعقاد اس بات کی علامت ہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے عددی اکثریت کو یقینی بنانے اور اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں ترمیمی بل پر تفصیلی مشاورت کے ساتھ ساتھ پارلیمانی کارروائی کے آئندہ مراحل پر بھی غور کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم خود اتحادی سینیٹرز کو یقین دہانی کرائیں گے کہ ترمیم کے تمام نکات وسیع اتفاقِ رائے سے طے کیے جائیں گے۔

پارلیمانی ماہرین کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ قانون و انصاف کی کمیٹی سے منظوری کے بعد دوبارہ ایوانِ بالا میں پیش کیا جائے گا، جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں بھیجا جائے گا۔ حکومتی حلقوں کو توقع ہے کہ ترمیم کی منظوری آئندہ ہفتوں میں عمل میں آ جائے گی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

دل کی خراب صحت سے بڑھاپے میں ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھتا ہے

برطانیہ میں کی گئی نئی سائنسی تحقیق کے مطابق اگر انسان کی 50 سال کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے