جمعرات , اکتوبر 30 2025

حمل اور بچپن میں کم چینی، دل کے امراض کا خطرہ 30٪ تک کم

برطانوی تحقیق کے مطابق حمل اور ابتدائی بچپن میں چینی کے کم استعمال سے بالغ عمر میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر گھٹ جاتا ہے۔

لندن میں کی گئی ایک طویل المدتی تحقیق کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ جن افراد نے بچپن میں چینی کی کم مقدار حاصل کی، ان میں دل کی بیماریوں کا مجموعی خطرہ اوسطاً 20٪ کم، دل کے دورے کا خطرہ 25٪، دل کی ناکامی 26٪، دل کی بے ترتیبی 24٪، فالج 31٪ اور دل کی بیماری سے اموات 27٪ کم ریکارڈ کی گئیں۔ مطالعہ میں 63 ہزار سے زائد برطانوی بالغوں کے صحت کے ریکارڈز شامل کیے گئے، جو جنگِ عظیم دوم کے بعد پیدا ہوئے جب برطانیہ میں چینی پر پابندی نافذ تھی۔

تحقیق کے مطابق 1950 کی دہائی میں برطانوی حکومت نے حاملہ خواتین کے لیے روزانہ زیادہ سے زیادہ 40 گرام چینی کی اجازت دی تھی، جبکہ دو سال سے کم عمر بچوں کو اضافی چینی دینا ممنوع تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی زندگی میں چینی کی محدود مقدار نہ صرف دل کے امراض بلکہ ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے خطرات کو بھی کم کرتی ہے، جو بالآخر قلبی صحت پر گہرے اثرات ڈالتے ہیں۔

اگرچہ ماہرین نے واضح کیا کہ تحقیق سبب و اثر کے براہِ راست تعلق کو ثابت نہیں کرتی، تاہم نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حمل اور بچپن میں غذائی نظم و ضبط بالغ عمر میں دل کی صحت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق 2023 میں دنیا بھر میں 17.9 ملین افراد دل کے امراض کے باعث ہلاک ہوئے، جو عالمی اموات کا تقریباً 32٪ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس تحقیق کی مزید توثیق ہو گئی تو حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے عالمی غذائی رہنما اصولوں میں چینی کی مقدار پر نئی حدود متعین کی جا سکتی ہیں، تاکہ دل کے امراض کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت آج سے تقسیم کا آغاز

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ملک بھر کے ہونہار طلبہ میں جدید لیپ ٹاپس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے