
ماہرین کے مطابق صحت مند تیل کا انتخاب آپ کے کھانے کے طریقے اور جسمانی ضروریات پر منحصر ہے، تاہم جدید تحقیق میں زیتون، ایووکاڈو، سرسوں، ناریل اور کینولا آئل کو مجموعی طور پر سب سے مفید قرار دیا گیا ہے۔
زیتون کا تیل سب سے زیادہ تجویز کردہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ دل کے لیے مفید، اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن ای سے بھرپور ہے اور وزن کنٹرول میں مدد دیتا ہے۔ لیکن چونکہ یہ زیادہ درجہ حرارت پر جل جاتا ہے، اس لیے اسے سلاد، ہلکی فرائنگ، گریلنگ یا سالن میں آخر میں شامل کرنا بہتر ہے۔
ایووکاڈو آئل زیتون کے تیل جیسی خصوصیات رکھتا ہے مگر اس کا دھواں نکنے کا درجہ زیادہ ہونے کے باعث اسے فرائنگ اور بیکنگ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ یہ دل، جگر اور جلد کے لیے بھی مفید ہے۔
سرسوں کا تیل دیسی کھانوں میں ذائقے کے ساتھ ساتھ غذائیت بھی بڑھاتا ہے۔ اس میں اومیگا-3 اور اومیگا-6 فیٹی ایسڈز متوازن مقدار میں پائے جاتے ہیں جو سوزش کم کرنے میں مددگار ہیں۔ اس کا استعمال سالن، اچار اور فرائنگ میں عام ہے۔
ناریل کے تیل میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں اور یہ جلد و آنتوں کے لیے مفید مانا جاتا ہے، مگر اس میں سیر شدہ چکنائی زیادہ ہونے کے باعث دل کے مریضوں کو احتیاط برتنی چاہیے۔ یہ بیکنگ، میٹھے یا کبھی کبھار فرائنگ کے لیے موزوں ہے۔
کینولا آئل ایک سستا، ہلکا اور اومیگا-3 سے بھرپور متبادل ہے۔ یہ دل کے مریضوں کے لیے محفوظ مانا جاتا ہے اور عموماً ریفائنڈ شکل میں دستیاب ہوتا ہے۔ روزمرہ سالن اور فرائنگ میں اس کا استعمال عام ہے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق بہتر صحت کے لیے ایک ہی تیل کے بجائے مختلف اقسام کو باری باری استعمال کرنا زیادہ مؤثر ہے، تاکہ جسم کو مختلف اقسام کے غذائی اجزاء میسر رہیں اور دل، وزن اور شوگر کے خطرات کم ہوں۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
UrduLead UrduLead