جمعرات , اکتوبر 30 2025

ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر پابندی، وفاقی حکومت نے انکوائری کا حکم دے دیا

پاکستان اسپورٹس بورڈ کو جامع رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت، ایتھلیٹکس فیڈریشن کے فیصلے کے محرکات کا جائزہ لیا جائے گا

وفاقی حکومت نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کی جانب سے اولمپئن ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر عائد کی گئی تاحیات پابندی کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ حکومت نے اس معاملے پر پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کو فوری کارروائی کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ متنازع فیصلے کے پس منظر اور اس کے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق، وزارتِ بین الصوبائی رابطہ (Inter-Provincial Coordination Ministry) نے پی ایس بی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایتھلیٹکس فیڈریشن کے فیصلے سے متعلق تمام پہلوؤں پر جامع انکوائری کرے، جس میں فیڈریشن کے اندرونی اختلافات، فیصلے کی شفافیت، اور ممکنہ بدانتظامی کے پہلوؤں کو بھی شامل کیا جائے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وزارت کو آگاہ کرے تاکہ مستقبل میں ایسے تنازعات سے بچنے کے لیے شفاف پالیسی تیار کی جا سکے۔

خیال رہے کہ پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے حال ہی میں سلمان بٹ پر تاحیات کوچنگ کی پابندی عائد کی تھی۔ فیڈریشن کے مطابق، سلمان بٹ پر کوچنگ کے ضوابط کی خلاف ورزی، بدتمیزی اور ادارے کی ہدایات نظر انداز کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ تاہم، سلمان بٹ نے اس فیصلے کو بے بنیاد، غیر منصفانہ اور انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف عائد الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور وہ ایتھلیٹ ارشد ندیم کی تربیت جاری رکھیں گے تاکہ وہ آئندہ بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کے لیے بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایتھلیٹکس فیڈریشن کے چند عہدیداران ان کے خلاف ذاتی بنیادوں پر فیصلے کر رہے ہیں، کیونکہ انہوں نے فیڈریشن کی انتظامی کمزوریوں اور وسائل کے غیر شفاف استعمال پر آواز اٹھائی تھی۔

ذرائع کے مطابق، فیڈریشن کے اس فیصلے کے بعد کھلاڑیوں اور کوچز کے حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ متعدد سابق ایتھلیٹس اور کوچز نے اس فیصلے کو فیڈریشن کی غیر پیشہ ورانہ روش قرار دیا ہے اور حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔

وفاقی وزارتِ بین الصوبائی رابطہ کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ ان کے مطابق، “یہ معاملہ نہ صرف ایک کوچ کی ساکھ سے متعلق ہے بلکہ ملک کی اسپورٹس گورننس کے معیار پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔ ہم کسی بھی فیصلے کو ذاتی بنیادوں پر یا غیر شفاف طریقے سے قبول نہیں کریں گے۔”

ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کے افسران کے علاوہ قومی اسپورٹس کونسل کے نمائندے بھی شامل ہوں گے، جو ریکارڈ، اجلاس کی کاروائیاں اور متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لیں گے۔

اسپورٹس ماہرین کے مطابق، ارشد ندیم جیسے عالمی معیار کے ایتھلیٹ کی کوچنگ سے وابستہ تنازعات ملک میں ایتھلیٹکس کے شعبے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ارشد ندیم نے حالیہ اولمپکس میں پاکستان کے لیے سلور میڈل حاصل کر کے تاریخ رقم کی تھی اور ان کے کوچ سلمان بٹ اس کامیابی کے بنیادی کرداروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، پی ایس بی انکوائری کے دوران سلمان بٹ اور ایتھلیٹکس فیڈریشن دونوں کے مؤقف کو علیحدہ طور پر سنے گا تاکہ کسی بھی جانب داری کے تاثر سے بچا جا سکے۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی روشنی میں مستقبل میں اسپورٹس فیڈریشنز کے فیصلوں کے لیے ایک احتسابی فریم ورک متعارف کرانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ کھلاڑیوں اور کوچز کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت آج سے تقسیم کا آغاز

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ملک بھر کے ہونہار طلبہ میں جدید لیپ ٹاپس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے