اتوار , اکتوبر 12 2025

غذائیت سے بھرپور کیلا: توانائی، ہاضمے اور دل کی صحت کا ضامن

ماہرین کے مطابق کیلا نہ صرف فوری توانائی فراہم کرتا ہے بلکہ دل، ہڈیوں اور نظامِ ہاضم کو مضبوط بناتا ہے

کیلا دنیا بھر میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پھلوں میں شمار ہوتا ہے، جو اپنی غذائیت، ذائقے اور آسان دستیابی کے باعث ہر عمر کے افراد کی خوراک میں خاص مقام رکھتا ہے۔ ماہرینِ غذائیت کے مطابق کیلے روزانہ کی خوراک میں شامل کیے جائیں تو یہ انسانی جسم کو نہ صرف فوری توانائی فراہم کرتے ہیں بلکہ نظامِ ہاضمہ، دل اور ہڈیوں کی مجموعی صحت میں بھی نمایاں بہتری لاتے ہیں۔

کیلے میں قدرتی شکر جیسے گلوکوز، فروکٹوز، اور سوکروز پائے جاتے ہیں جو جسم میں فوری توانائی کے حصول کا قدرتی ذریعہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے خاص طور پر کھلاڑیوں، بچوں اور مصروف افراد کے لیے بہترین ناشتہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ تھکن اور کمزوری کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی شکر جسم میں آہستہ آہستہ جذب ہوتی ہے، جس سے طویل مدت تک توانائی برقرار رہتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق کیلا دیگر عام پھلوں کی نسبت زیادہ غذائیت رکھتا ہے۔ اس میں کئی اہم معدنیات موجود ہیں جن میں کیلشیم، میگنیشیم، فولاد، فاسفورس اور کاپر شامل ہیں۔ یہ معدنیات جسم کے بنیادی افعال کے لیے نہایت ضروری ہیں اور ہڈیوں، پٹھوں، اعصاب اور خون کے بہاؤ کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیلے کا سب سے بڑا فائدہ نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانا ہے۔ اگر کوئی شخص قبض یا آنتوں کی سوزش جیسے مسائل کا شکار ہو تو کیلے کا استعمال مؤثر علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ کیلا قدرتی طور پر آنتوں کی صفائی کرتا ہے، فضلہ کے اخراج کو آسان بناتا ہے اور معدے کے لیے ہلکی غذا فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معالجین اکثر ہاضمے کی خرابی میں کیلا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ کیلے میں موجود فائبر (ریشہ) نہ صرف نظامِ ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے بلکہ وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ فائبر جسم میں طویل عرصے تک بھوک کو کم محسوس ہونے دیتا ہے، جس سے زیادہ کھانے کی عادت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

دل کی صحت کے حوالے سے بھی کیلا ایک بہترین پھل مانا جاتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیئم بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے دل کے امراض کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ پوٹاشیئم خون کی نالیوں کو پھیلنے میں مدد دیتا ہے، جس سے دورانِ خون بہتر ہوتا ہے اور دل پر دباؤ کم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین دل کے مریضوں کو اپنی روزمرہ خوراک میں کیلے کو شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ کیلے میں موجود میگنیشیم ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ جسم میں کیلشیم کے جذب کو بہتر بناتا ہے، جس سے ہڈیوں کی کمزوری اور پٹھوں کے کھچاؤ جیسے مسائل میں کمی آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق میگنیشیم نیند کے معیار کو بھی بہتر بناتا ہے اور جسم کو اعصابی تناؤ سے محفوظ رکھتا ہے۔

کیلے میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں نقصان دہ فری ریڈیکلز کے خلاف دفاع کرتے ہیں۔ یہ خصوصیت بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے اور جلد کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ مزید یہ کہ کیلے میں موجود وٹامن B6 خون میں ہیموگلوبن بنانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ وٹامن C قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق، دن کا آغاز ایک یا دو کیلے سے کرنا جسم کے لیے ایک قدرتی توانائی بوسٹر ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ نہ صرف جسمانی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے بلکہ دماغی چستی اور ارتکاز میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

چونکہ کیلے میں چکنائی کم اور فائبر زیادہ ہوتا ہے، اس لیے یہ وزن گھٹانے والوں کے لیے بھی ایک مفید پھل ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ باقاعدگی سے کیلے کا استعمال جسم میں سیرٹونن کی مقدار بڑھاتا ہے، جو ذہنی سکون اور خوشی کے احساس سے جڑا ہے۔

غذائی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ تازہ اور پکے ہوئے کیلے کو دودھ، دہی یا اوٹس کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ مزید متوازن غذا بن جاتی ہے۔ تاہم، شوگر کے مریضوں کو اسے معتدل مقدار میں کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ بلڈ شوگر لیول متوازن رہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلے کی افادیت صرف توانائی یا ہاضمے تک محدود نہیں بلکہ یہ مجموعی جسمانی صحت کے لیے ایک قدرتی تحفہ ہے۔ چاہے آپ دن بھر کے تھکے ہوئے ہوں یا ورزش کے بعد فوری توانائی چاہتے ہوں، کیلا ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف ذائقے میں لاجواب بلکہ صحت کے لحاظ سے بے مثال ہے۔

آخر میں، ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ ایک یا دو کیلے کھانے کی عادت جسمانی توازن، دل کی مضبوطی، ہاضمے کی بہتری اور مجموعی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے — یہی وجہ ہے کہ کیلا واقعی ایک “سنہری پھل” کہلانے کا مستحق ہے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے