
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے حکم پر وزارتِ اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے ایک مختصر پیغام میں کہا کہ وہ پارٹی قیادت کے فیصلے کے تابع ہیں اور بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر وزارتِ اعلیٰ سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’وزارتِ اعلیٰ پارٹی کی امانت ہے، جب قیادت کہے گی، چھوڑ دوں گا۔‘‘
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مکمل حمایت اور تعاون فراہم کریں گے تاکہ صوبے کے امور میں تسلسل قائم رہے۔ ان کے بقول، ’’میں پارٹی کے نظم و ضبط کا پابند ہوں، اور جو فیصلہ قیادت کرے گی، وہی قبول کروں گا۔‘‘
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی پارٹی عمران خان سے ملاقات متوقع ہے، جس کے بعد آئندہ حکومتی فیصلوں اور وزارتِ اعلیٰ کے عہدے کے حوالے سے صورتحال واضح ہو جائے گی۔ گنڈاپور نے مزید کہا کہ ابھی تک انہیں عمران خان کی جانب سے کوئی باضابطہ تحریری حکم موصول نہیں ہوا، تاہم اگر قیادت ہدایت دے تو وہ فوراً مستعفیٰ ہو جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور، جنہوں نے چند ماہ قبل خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالا تھا، پارٹی کے ایک سرگرم اور وفادار رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ وہ ماضی میں وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان بھی رہ چکے ہیں اور پی ٹی آئی کے سخت گیر مؤقف کے حامی تصور کیے جاتے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق گنڈاپور کے استعفے کا اعلان خیبرپختونخوا میں پارٹی پالیسی میں ممکنہ تبدیلیوں کی طرف اشارہ ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت اس وقت پارٹی نظم و نسق کی از سرِ نو تشکیل اور صوبائی قیادت میں رد و بدل پر غور کر رہی ہے۔
ادھر صوبائی سطح پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ نئے وزیراعلیٰ کے لیے موزوں امیدوار کا تعین کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق بعض سینئر اراکین صوبائی اسمبلی کو اس عہدے کے لیے زیرِ غور لایا جا رہا ہے۔
سیاسی حلقوں میں اس پیش رفت کو پارٹی نظم و ضبط کے مضبوط ہونے کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مکمل سیاسی ہم آہنگی کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ قدم پارٹی کے اندرونی اختلافات کے تاثر کو کم کر سکتا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گنڈاپور اپنے عہدے سے باضابطہ استعفیٰ جلد گورنر کے نام ارسال کریں گے، جس کے بعد نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا آئینی عمل شروع ہو جائے گا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پی ٹی آئی ملک بھر میں سیاسی حکمتِ عملی کو ازسرِنو ترتیب دینے میں مصروف ہے۔ ماہرین کے مطابق گنڈاپور کا فیصلہ عمران خان کے براہِ راست اثر و رسوخ اور پارٹی نظم کی بحالی کی ایک بڑی علامت ہے، جو آنے والے دنوں میں خیبرپختونخوا کی سیاست پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔