اتوار , اکتوبر 12 2025

بیماری میں چائے یا کافی پینے سے پرہیز کیوں ضروری ہے؟

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بیماری کے دوران چائے یا کافی پینے سے صحت یابی کی رفتار سست ہوسکتی ہے

جب انسان بیمار ہوتا ہے تو اس کا جسم مختلف نظاموں کو متوازن رکھنے اور بیماری سے لڑنے کے لیے بھرپور توانائی صرف کرتا ہے۔ ایسے میں کچھ عام عادات، جیسے چائے یا کافی کا استعمال، جسم پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق، کیفین والے مشروبات خاص طور پر بخار، فلو، پیٹ کے مسائل، یا کسی بھی قسم کی انفیکشن کے دوران نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

چائے اور کافی دونوں میں کیفین موجود ہوتی ہے جو جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتی ہے۔ بیماری کے دوران جسم کو زیادہ مقدار میں پانی اور نمکیات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ڈی ہائیڈریشن سے بچا جا سکے۔ کیفین پیشاب آور خصوصیات رکھتی ہے، جس کی وجہ سے جسم سے پانی جلدی خارج ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مریض کمزور اور بے جان محسوس کر سکتا ہے۔

مزید برآں، کیفین دل کی دھڑکن کو تیز کرتی ہے اور نیند کے معمولات کو متاثر کرتی ہے۔ جب کہ بیماری کے دوران آرام اور نیند صحت یابی کے لیے بنیادی ضرورت ہیں، چائے یا کافی کا استعمال نیند میں خلل ڈال کر جسم کے قدرتی شفا یابی کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔

گیسٹرک یا پیٹ کے مسائل کی صورت میں چائے یا کافی معدے میں تیزابیت بڑھا سکتی ہے، جس سے متلی، گیس، یا پیٹ میں درد جیسے مسائل مزید بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح، زکام یا گلے کی خرابی کے دوران گرم چائے وقتی آرام تو دیتی ہے، مگر اس میں شامل کیفین گلے کو خشک کر سکتی ہے، جس سے کھانسی یا خراش میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بیماری کے دوران کیفین والے مشروبات کی جگہ نیم گرم پانی، جڑی بوٹیوں کی چائے (جیسے ادرک، پودینہ، یا دارچینی)، یخنی، یا لیموں پانی کا استعمال زیادہ مفید ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی تقویت دیتا ہے۔

طبی تاریخ پر نظر ڈالیں تو قدیم طب میں بھی بیماروں کو ہلکی غذا اور کیفین سے پرہیز کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے۔ یونانی، آیورویدک، اور چینی طب میں بھی کیفین سے پرہیز کو بیماری سے جلد صحت یابی کے لیے ضروری سمجھا جاتا رہا ہے۔

آج کے جدید دور میں بھی ڈاکٹروں اور ماہرین غذا کی یہی رائے ہے کہ بیماری کے دوران چائے یا کافی سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ جسم پوری توانائی بیماری سے لڑنے میں صرف کرے نہ کہ غیر ضروری کیمیکل یا ڈی ہائیڈریشن سے نمٹنے میں۔

ماہرین صحت اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر چائے یا کافی کی طلب شدید ہو، تو کیفین فری ہربل متبادل استعمال کرنا بہتر ہوگا۔ اس کے علاوہ، صحت یابی کے دوران غذائیت سے بھرپور خوراک، مناسب نیند، اور زیادہ پانی پینے کو ترجیح دینا چاہیے تاکہ جلد شفا ممکن ہو سکے۔

چائے یا کافی جیسے معمول کے مشروبات سے بیماری کے دوران پرہیز ایک چھوٹا سا قدم ہے، مگر یہ صحت کی مکمل بحالی کے عمل میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے