سردیوں کے باضابطہ آغاز کے ساتھ بارش سے درجہ حرارت میں نمایاں کمی اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا

راولپنڈی میں جمعرات کو سوا ماہ کی طویل خشک سالی کے بعد موسم سرما کی پہلی تیز موسلا دھار بارش کا آغاز ہو گیا جس سے پورا شہر جل تھل ہو گیا اور فضا خوشگوار ہو گئی۔ صبح سویرے سے ہی گہرے اور سیاہ بادلوں نے آسمان کو ڈھانپ لیا تھا اور تیز بارش کے ساتھ چلنے والی ٹھنڈی ہواؤں نے درجہ حرارت میں نمایاں کمی پیدا کر دی۔ اس اچانک موسمی تبدیلی نے سردیوں کے باضابطہ آغاز کا احساس واضح کر دیا ہے۔
بارش کے ساتھ سرد ہواؤں نے جہاں شہریوں کو خنکی کا احساس دلایا وہیں کئی علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، جس سے روزمرہ زندگی متاثر ہوئی۔ شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور کئی مقامات پر شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ پیدل چلنے والے افراد، بالخصوص دفاتر اور تعلیمی اداروں کا رخ کرنے والوں کو راستوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث مشکلات پیش آئیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی اور گرد و نواح میں آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ محکمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر اور ستمبر میں معمول کے برعکس کم بارشیں ہوئیں جس کے باعث موسم خشک رہا اور فضا میں گرد و غبار کے باعث آلودگی کی سطح بھی بڑھ گئی تھی۔ اب ان بارشوں سے نہ صرف خنکی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ماحولیاتی بہتری بھی متوقع ہے۔
موسلا دھار بارش سے جہاں شہریوں کو سکھ کا سانس ملا، وہیں ضلعی انتظامیہ اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے عملے کو فوری متحرک ہونا پڑا تاکہ نشیبی علاقوں میں جمع پانی کو نکالا جا سکے۔ وارث خان، گوالمنڈی، کمیٹی چوک، ڈھوک کھبہ، اور مری روڈ کے اطراف میں بارش کے باعث سڑکوں پر پانی بھرنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے۔ سوشل میڈیا پر بھی شہریوں نے بارش کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے انتظامیہ کی کارکردگی پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا۔
ماضی میں بھی راولپنڈی میں شدید بارشوں کے دوران نکاسی آب کا مسئلہ بارہا زیر بحث آتا رہا ہے۔ شہر میں نکاسی آب کے پرانے نظام کی ناکافی صلاحیت اور بروقت صفائی نہ ہونے کے باعث ہر بار معمولی بارش بھی سڑکوں کو جھیل میں تبدیل کر دیتی ہے۔ موجودہ صورتحال بھی اس کی یاد تازہ کرتی ہے، جہاں کئی مقامات پر گاڑیاں بند ہو گئیں اور ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرین صحت نے بھی بارش کے بعد پیدا ہونے والے مسائل سے متعلق خبردار کیا ہے۔ گندے پانی کے باعث ڈینگی، ملیریا اور دیگر متعدی امراض کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ بارش کے بعد کھڑے پانی سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اس بارش نے جہاں سردی کا پیغام دیا ہے وہیں انتظامیہ کے لیے آزمائش بھی بن گئی ہے۔ آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ یہ امر ضروری ہو گیا ہے کہ نکاسی آب کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے تاکہ شہریوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔