اتوار , اکتوبر 12 2025

ملک بھر میں 2 سے 7 اکتوبر تک بارش، ژالہ باری اور آندھی کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 2 سے 7 اکتوبر کے دوران ملک بھر میں شدید بارش، ژالہ باری اور تیز آندھی کے باعث اربن فلڈنگ اور طغیانی کا خطرہ ہے

محکمہ موسمیات پاکستان نے ایک ہفتے کے لیے ملک گیر موسمی وارننگ جاری کرتے ہوئے شہری اور دیہی علاقوں میں ممکنہ موسمی اثرات سے آگاہ کیا ہے۔ محکمہ کے مطابق پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، سندھ اور بلوچستان میں وقفے وقفے سے بارش اور بعض مقامات پر ژالہ باری اور طوفانی ہوائیں متوقع ہیں۔ ان بارشوں اور آندھیوں سے معمولات زندگی متاثر ہونے، درجہ حرارت میں نمایاں کمی، اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ جیسے مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 اکتوبر سے 6 اکتوبر تک موسلا دھار بارش اور بعض مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے، جس سے فصلوں کو نقصان پہنچنے اور آمدورفت میں خلل کا خدشہ ہے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں 2 سے 7 اکتوبر تک بارشوں کا تسلسل جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، خاص طور پر مالاکنڈ، پشاور، مردان، ایبٹ آباد اور سوات میں طوفانی ہوا اور ژالہ باری کے خدشات ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں 2 اور 3 اکتوبر کو بارش جبکہ 4 سے 7 اکتوبر تک کشمیر کے بلند علاقوں میں برفباری کا بھی امکان ہے۔ یہ برفباری نہ صرف درجہ حرارت میں کمی کا باعث بنے گی بلکہ ٹرانسپورٹ، سیاحتی سرگرمیوں اور بنیادی رسائی کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

سندھ کے مختلف اضلاع، خصوصاً کراچی، تھرپارکر، میرپور خاص اور سکھر میں یکم اکتوبر کی شب سے 3 اکتوبر تک بارش کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں شہری علاقوں میں پانی جمع ہونے، بجلی کی بندش اور ٹریفک میں رکاوٹ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ان علاقوں میں طوفانی ہوائیں بھی چل سکتی ہیں، جو کمزور تعمیرات اور درختوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

بلوچستان کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں 4 سے 6 اکتوبر تک بارش اور آندھی کی پیش گوئی کی گئی ہے، خاص طور پر کوئٹہ، ژوب، سبی اور نصیرآباد میں۔ ان علاقوں میں ژالہ باری اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے اس موسمی سلسلے کو معمول سے ہٹ کر قرار دیا ہے اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ، بجلی کی سپلائی میں خلل، اور زرعی سرگرمیوں میں تعطل جیسے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور عوام کو بروقت خبردار کرنے کے اقدامات یقینی بنائیں۔

گزشتہ برسوں میں بھی موسم خزاں کے دوران ایسے غیر متوقع موسمی سسٹمز نے شدید نقصانات پہنچائے تھے۔ مثال کے طور پر ستمبر 2022 میں جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث درجنوں اموات ہوئیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے۔ ماہرین کے مطابق یہ بارشیں موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہیں، جو پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں پہلے سے موجود خطرات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی پلان فعال رکھنے کی ہدایت کی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، کھلے مقامات پر رہنے سے بچیں، اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بالائی پہاڑی علاقوں میں ہونے والی برفباری ملک کے درجہ حرارت کو متاثر کرے گی اور سردی کا آغاز وقت سے پہلے ہو سکتا ہے۔ اس پیش گوئی کا اثر خاص طور پر شمالی علاقہ جات میں سیاحت، فصلوں کی کٹائی اور ٹرانسپورٹیشن پر پڑ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسمی اپڈیٹس کے لیے محکمہ کی ویب سائٹ یا سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ہیلپ لائنز سے رابطہ کریں۔ بارش اور آندھی کے دوران بجلی کے کھمبوں، درختوں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ متوقع بارشیں جہاں زرعی زمینوں کی سیرابی کا ذریعہ بن سکتی ہیں، وہیں اگر مناسب تیاری نہ کی گئی تو انسانی و معاشی نقصان کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے محفوظ رہا جا سکے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے