پیر , اکتوبر 13 2025

دودھ صحت مند غذا کا لازمی جزو کیوں ہے؟

دودھ انسانی صحت کے لیے ایک مکمل اور قدرتی غذا کے طور پر صدیوں سے تسلیم شدہ ہے۔ اس میں وہ تمام بنیادی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی جسم کی نشوونما، ہڈیوں کی مضبوطی اور عمومی صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔ ماہرینِ غذائیت دودھ کو ایک “مکمل غذا” قرار دیتے ہیں کیونکہ اس میں پروٹین، کیلشیم، وٹامنز اور ضروری چکنائی قدرتی توازن کے ساتھ موجود ہوتی ہیں۔

دودھ کا سب سے اہم فائدہ اس میں موجود کیلشیم ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ خاص طور پر بچوں، حاملہ خواتین اور بزرگ افراد کے لیے روزانہ دودھ پینا ہڈیوں کے بھربھرے پن (آسٹیوپوروسس) سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، دودھ میں وٹامن ڈی، وٹامن بی 12، فاسفورس اور پوٹاشیم جیسے اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں، جو دل کی صحت اور پٹھوں کے نظام کے لیے نہایت اہم ہیں۔

دودھ میں موجود پروٹین جسم کے ٹشوز کو تعمیر کرنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دودھ پینے سے نیند بہتر ہوتی ہے، خاص طور پر رات کے وقت گرم دودھ کا استعمال دماغی سکون اور بہتر نیند کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

دہی، لسی، پنیر، چھاچھ اور دیگر ڈیری مصنوعات بھی دودھ کے غذائی فوائد کا تسلسل ہیں اور روزمرہ غذا کا اہم حصہ ہونی چاہئیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ کم از کم ایک گلاس دودھ یا اس کی متبادل ڈیری مصنوعات کا استعمال صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے۔

تاہم، دودھ سے الرجی یا لییکٹوز عدم برداشت (lactose intolerance) رکھنے والے افراد کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ان کے لیے متبادل کے طور پر سویا ملک، بادام دودھ یا لییکٹوز فری دودھ دستیاب ہوتے ہیں۔

مجموعی طور پر دودھ متوازن غذا کا حصہ بن کر صحت مند جسم اور بہتر قوتِ مدافعت کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ بچوں سے لے کر بزرگوں تک، ہر عمر کے افراد کے لیے دودھ کی افادیت سائنسی طور پر ثابت شدہ ہے اور اس کی باقاعدہ مقدار روزانہ کی خوراک میں شامل رکھنا صحت مندانہ طرزِ زندگی کی پہچان ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے