تلک ورما کی ناقابل شکست اننگز سے بھارت نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دی، ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا

ٹی 20 ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ کا چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس ہائی وولٹیج مقابلے میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 147 رنز کا ہدف دیا جو بھارتی ٹیم نے دو گیندیں قبل ہی حاصل کر لیا۔ بھارت کی فتح کا مرکزی کردار نوجوان بلے باز تلک ورما رہے، جنہوں نے مشکل وقت میں شاندار اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔
بھارت کی اننگز کا آغاز مایوس کن تھا۔ صرف 20 رنز کے مجموعی اسکور پر اُس کی تین وکٹیں گر چکی تھیں، جن میں روہت شرما، شریاس ایّر اور سوریا کمار یادیو شامل تھے۔ لیکن اس نازک مرحلے پر تلک ورما نے کریز پر قدم جمائے اور پہلے سنجو سیمسن کے ساتھ 57 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ سنجو 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، لیکن اس کے بعد بھی بھارتی اننگز میں استحکام رہا۔
تلک ورما نے اپنی شراکت داریوں کو جاری رکھتے ہوئے شیوم دوبے کے ساتھ مزید 60 قیمتی رنز جوڑے۔ شیوم دوبے نے 22 گیندوں پر 33 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، جس میں دو چھکے اور تین چوکے شامل تھے، تاہم وہ فہیم اشرف کی تیسری وکٹ بنے۔ دوسری طرف تلک ورما آخر تک ناقابل شکست رہے۔ انہوں نے 53 گیندوں پر 69 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی، جس میں چار بلند و بالا چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔

پاکستان کی بولنگ میں سب سے کامیاب فہیم اشرف رہے، جنہوں نے 4 اوورز میں 29 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی جبکہ حارث روف مہنگے ثابت ہوئے اور 3.4 اوورز میں 50 رنز دے بیٹھے، مگر کوئی وکٹ نہ لے سکے۔ صائم ایوب نے بھی 3 اوورز میں 16 رنز دیے، لیکن وکٹ لینے میں ناکام رہے۔
پاکستانی بیٹنگ کی بات کی جائے تو ٹیم نے ابتدا میں اچھی شراکت داری قائم کی۔ اوپنرز صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے پہلی وکٹ پر 84 رنز جوڑے۔ فرحان نے 57 جبکہ فخر نے 46 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم ابتدائی کامیاب شراکت کے بعد باقی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام رہی اور اگلے 62 رنز میں پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی۔
مڈل آرڈر میں صائم ایوب نے 14 رنز بنائے جبکہ کپتان سلمان علی آغا صرف 8 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ محمد حارث، شاہین آفریدی، اور فہیم اشرف بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، جس نے اسکور بورڈ کو مایوس کن حد تک محدود کر دیا۔ حسین طلعت صرف 1 رن جبکہ محمد نواز اور حارث روف نے 6، 6 رنز بنائے۔ بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ورون چکرورتی، جسپریت بمرا اور اکشر پٹیل نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
ٹاس کے بعد ایک بار پھر دونوں کپتانوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملایا، جو دونوں ٹیموں کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی علامت ہے۔ پریزینٹرز سے بھی کپتانوں نے الگ الگ بات کی۔ سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور ان کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔ پاکستان کی ٹیم میں وہی کھلاڑی شامل تھے جنہوں نے سیمی فائنل میں بنگلادیش کو شکست دی تھی، جبکہ بھارت نے ارشدیپ سنگھ اور ہرشیت رانا کی جگہ رنکو سنگھ اور شیوم دوبے کو شامل کیا۔
یہ میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان ستمبر 2022 کے بعد پانچواں ٹی 20 مقابلہ تھا، جن میں سے چار میں بھارت نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کی واحد فتح گزشتہ برس آئی تھی۔ دبئی میں ہونے والے اس فائنل کے لیے پورے پاکستان میں بڑی اسکرینز پر براہ راست نشریات کا اہتمام کیا گیا تھا، اور شائقین کرکٹ کا جوش و خروش عروج پر رہا۔ مگر بھارتی ٹیم کی شاندار کارکردگی نے شائقین کو ایک بار پھر مایوس کر دیا۔
تلک ورما کی عمدہ اننگز نے اُنہیں ممکنہ طور پر پلیئر آف دی میچ کے اعزاز کا حقدار بنایا، اور بھارت کو ٹی 20 ایشیا کپ 2025 کا فاتح بنا دیا۔ یہ کامیابی بھارت کی ایشیائی کرکٹ پر مسلسل غلبے کی ایک اور علامت ہے، جبکہ پاکستان کے لیے یہ شکست آئندہ عالمی ایونٹس سے قبل کئی سوالات چھوڑ گئی ہے۔