تاریخی مقابلے میں دونوں روایتی حریف پہلی بار ٹی20 ایشیا کپ کے فائنل میں آمنے سامنے آئیں گے

دبئی میں آج ایشیا کپ 2025 کے ٹی20 فارمیٹ کا فائنل پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا، جو کہ دونوں ٹیموں کے درمیان اس ایونٹ میں پہلی مرتبہ براہ راست ٹائٹل مقابلہ ہوگا۔ یہ میچ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 7:30 بجے شروع ہوگا۔
ایشیا کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان اور بھارت براہ راست فائنل میں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں اس وقت شاندار فارم میں ہیں تاہم بھارت ایونٹ میں اب تک ناقابلِ شکست رہا ہے۔ بھارت نے سپر فور مرحلے میں پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں کو باآسانی شکست دی، جبکہ پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف مشکل مقابلے کے بعد فائنل تک رسائی حاصل کی۔
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے اس موقع پر کہا ہے کہ ان کی ٹیم “جارحانہ حکمت عملی” کے ساتھ میدان میں اترے گی اور ماضی کی شکست کا بدلہ لینے کے لیے تیار ہے۔ کوچ مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ماضی کی کارکردگی کو پیچھے چھوڑ کر نئے جذبے کے ساتھ کھیلیں گے۔

دوسری جانب بھارتی ٹیم، جس نے پہلے بھی دونوں ٹیموں کے درمیان میچز جیتے، مکمل اعتماد کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہے۔ بھارتی بیٹنگ لائن میں سوریہ کمار یادو کی شاندار فارم اور بولنگ میں جسپریت بمرا کی واپسی ٹیم کے لیے مثبت پہلو سمجھے جا رہے ہیں۔
سابقہ میچز میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان رسمی مصافحہ نہ ہونے پر سوشل میڈیا اور شائقین میں بھی گرما گرم بحث چھڑی رہی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرکٹ اور سیاست کے تناؤ کا اثر فضا پر طاری ہے۔ تاہم ان تمام عوامل کے باوجود دونوں ملکوں کے عوام کی نگاہیں صرف ایک سوال پر مرکوز ہیں: کون ہوگا ایشیا کا چیمپیئن؟
یہ میچ نہ صرف ایشیائی کرکٹ کی تاریخ کا سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی روایتی حریفوں کے درمیان ایک یادگار مقابلے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ایشیا کپ کا فاتح صرف ایک ٹیم بنے گی لیکن یہ مقابلہ بلاشبہ کرکٹ کے جذبے، جذبہ حب الوطنی اور اس کھیل کی مقبولیت کو نئی بلندیوں پر پہنچا دے گا۔
کرکٹ تجزیہ کاروں کے مطابق اگرچہ بھارت اس وقت فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے، مگر پاکستان کے پاس بھی میچ وننگ کھلاڑی موجود ہیں اور اگر وہ دباؤ میں آ کر غلطیاں نہ کریں تو ایک بڑا اپ سیٹ ممکن ہے۔
ایشیا کپ 2025 کا فاتح آج رات سامنے آ جائے گا، لیکن جنوبی ایشیا کی کرکٹ روایات میں ایک اور تاریخی باب ضرور لکھا جائے گا۔