اتوار , اکتوبر 12 2025

سادہ زندگی اور مثبت عادات سے بڑھتی ہے عمر

سائنس اور مشاہدے سے ثابت ہوا ہے کہ طویل عمر کا راز مہنگے علاج یا جدید ٹیکنالوجی میں نہیں بلکہ سادہ طرزِ زندگی، صحت مند عادات اور مثبت سوچ میں پوشیدہ ہے۔

دنیا بھر میں طویل عمر پانے والے افراد کا مطالعہ کیا جائے تو ایک قدر مشترک سامنے آتی ہے: سادہ زندگی۔ جاپان کا اوکیناوا، اٹلی کا ساردینیا اور یونان کا آئکرِیا جیسے خطے، جہاں 100 سال سے زیادہ عمر پانے والے افراد کی شرح غیر معمولی طور پر زیادہ ہے، وہاں طرزِ زندگی نہایت سادہ، متوازن اور قدرتی ہے۔ ان افراد کی خوراک میں مصنوعی اجزاء کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے، جبکہ جسمانی مشقت اور سماجی تعلقات ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتے ہیں۔

تحقیق بتاتی ہے کہ مثبت سوچ، مضبوط خاندانی نظام اور روحانی سکون ایسے عناصر ہیں جو انسانی جسم پر دیرپا مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ نفسیاتی ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ عمر کو کم کرتا ہے جبکہ شکرگزاری، درگزر، اور زندگی کے مثبت پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنا نہ صرف ذہنی سکون دیتا ہے بلکہ جسمانی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔ ایسے افراد میں دل کے امراض، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل کی شرح کم دیکھی گئی ہے۔

طویل عمر کے لیے خوراک بھی مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔ قدرتی غذائیں جیسے تازہ پھل، سبزیاں، دالیں، خشک میوہ جات اور زیتون کا تیل ان خطوں میں عام استعمال ہوتے ہیں جہاں اوسط عمر زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق پروسیس شدہ خوراک، چینی اور سرخ گوشت کی زیادتی، جگر، دل اور گردوں پر بوجھ ڈالتی ہے، جو عمر کی طوالت کو محدود کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ہلکی پھلکی خوراک، اعتدال میں کھانے کی عادت اور فاقہ کشی جیسے اصول انسان کو فطرت کے قریب رکھتے ہیں۔

جسمانی حرکت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ روزمرہ کی ہلکی پھلکی ورزش، چہل قدمی، باغبانی یا گھر کے کام کاج جیسے معمولات جسم کو متحرک رکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ کم از کم 30 منٹ جسمانی سرگرمی بڑھاپے کی رفتار کو سست کرتی ہے اور جسمانی اعضا کو متحرک رکھتی ہے۔

روحانی پہلو بھی اس سلسلے میں نہایت اہم ہے۔ عبادات، مراقبہ اور شکرگزاری جیسی روحانی مشقیں دل و دماغ کو سکون فراہم کرتی ہیں اور ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہیں۔ مطالعات سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ جن لوگوں کی زندگی میں مقصد ہوتا ہے اور وہ دوسروں کی مدد کرتے ہیں، ان کی زندگی میں نہ صرف خوشی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے بلکہ ان کی عمر بھی طویل ہوتی ہے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں جہاں صحت کی سہولیات محدود ہیں، ایسی زندگی گزارنا جو قدرتی، سادہ اور اعتدال پر مبنی ہو، نہ صرف کم خرچ ہے بلکہ زیادہ مؤثر بھی۔ دیہی علاقوں میں آج بھی کئی بزرگ افراد سادہ خوراک، محنت، اور اجتماعی زندگی کی بدولت صحت مند اور طویل عمر پاتے ہیں۔

طویل عمر کی خواہش رکھنے والے افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی زندگی میں غیر ضروری پیچیدگیوں کو کم کریں۔ ٹی وی اسکرین، موبائل اور سوشل میڈیا کی دنیا سے نکل کر فطرت کے قریب وقت گزاریں۔ نیند کو ترجیح دیں، خود کو منفی جذبات سے بچائیں اور روزانہ کی چھوٹی خوشیوں کو محسوس کرنا سیکھیں۔

آخر میں، طویل عمر کا خواب صرف وقت کی طوالت نہیں بلکہ صحت مند، بامقصد اور خوشحال زندگی کا نام ہے۔ سادہ طرزِ زندگی، صحت مند جسمانی و ذہنی عادات اور مثبت سوچ کے امتزاج سے ایک ایسی زندگی ممکن ہے جو نہ صرف لمبی ہو بلکہ خوشگوار بھی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے