پیر , اکتوبر 13 2025

بیٹنگ ایپس کی تشہیر: رجب بٹ کے خلاف مقدمہ درج

اسلام آباد میں یوٹیوبر کے خلاف قانونی کارروائی، بیرون ملک موجودگی پر سوالات اٹھنے لگے

اسلام آباد میں نیشنل کرائم کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن اتھارٹی (NCCIA) نے پاکستان کے مشہور یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف غیر قانونی بیٹنگ ایپلی کیشنز کی تشہیر کے الزام میں باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ رجب بٹ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ایسی ایپس کو فروغ دیا، جو ملک میں ممنوع اور غیر قانونی تصور کی جاتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، یوٹیوب اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز پر متعدد ویڈیوز اور پوسٹس کے ذریعے رجب بٹ نے مبینہ طور پر بیٹنگ ایپلی کیشنز کی ترویج کی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے NCCIA نے انہیں باضابطہ طور پر طلب کیا۔ تاہم، ان کی جانب سے پیش نہ ہونے اور مکمل تعاون نہ کرنے پر ادارے نے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ مقدمہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر بیٹنگ ایپلی کیشنز کے فروغ کا رجحان بڑھ رہا ہے، اور ریاستی ادارے ان سرگرمیوں کے خلاف سخت موقف اپنا رہے ہیں۔ اس معاملے میں رجب بٹ اکیلے نہیں ہیں۔ مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی سمیت دیگر کئی انفلوئنسرز بھی اسی الزام کی بنیاد پر قانون کی گرفت میں آ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈکی بھائی اس وقت زیر حراست ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

رجب بٹ کی موجودگی اس وقت پاکستان سے باہر ہے اور ذرائع کے مطابق وہ اپنے خاندانی امور کی وجہ سے ملک سے باہر مقیم ہیں۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق ان کی اہلیہ نے پاکستان میں ان کے پہلے بچے کو جنم دیا ہے، جو اس مقدمے کے تناظر میں ان کے لیے ایک نازک وقت ہے۔ تاہم، ان کے بیرون ملک قیام کو حکام تعاون سے انکار کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں، جس سے ان کی قانونی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر رجب بٹ وطن واپس آتے ہیں تو انہیں فوری طور پر پوچھ گچھ اور ممکنہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ مقدمے میں پیشی سے گریز کرتے رہے۔ دوسری طرف، ان کے خلاف ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت میں فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔

نیشنل کرائم کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے تمام افراد کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی جو بیٹنگ ایپلی کیشنز کی تشہیر، ترویج یا معاونت میں ملوث پائے جائیں گے۔ ادارے کا مؤقف ہے کہ اس قسم کی سرگرمیاں نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ معاشرتی بگاڑ کا بھی سبب بنتی ہیں۔

سوشل میڈیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیس سے ایک نیا باب کھل گیا ہے جس میں آن لائن اثرورسوخ رکھنے والے افراد کی سرگرمیوں پر بھی قانونی گرفت مضبوط کی جا رہی ہے۔ ایسے میں یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو محتاط رویہ اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کے بیانات اور تشہیری مواد اب براہ راست قانون کی زد میں آ سکتے ہیں۔

رجب بٹ کے خلاف دائر مقدمے کے مستقبل پر نگاہیں مرکوز ہیں، اور دیکھنا یہ ہوگا کہ وہ اس قانونی بحران سے کیسے نبرد آزما ہوتے ہیں۔ یہ کیس صرف ایک فرد کا نہیں بلکہ پورے سوشل میڈیا ایکوسسٹم کے لیے ایک اہم مثال بن سکتا ہے، جس کے اثرات آئندہ کئی ماہ تک محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی دیکھی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے