دودھ کو ہڈیوں کی صحت کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، مگر یہ واحد ذریعہ نہیں ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی کو صرف دودھ پر منحصر سمجھنا ایک عام غلط فہمی ہے۔ اگرچہ دودھ کیلشیم کا بھرپور ذریعہ ہے، لیکن ایسے افراد کی کمی نہیں جو دودھ سے الرجی رکھتے ہیں یا جن کا جسم lactose کو ہضم کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق، ایسی صورتحال میں ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنا نہ صرف ممکن ہے بلکہ آسان بھی، بشرطیکہ غذا متوازن اور ضروری معدنیات سے بھرپور ہو۔
قدرتی غذا میں کئی ایسے متبادل دستیاب ہیں جو ہڈیوں کی مضبوطی میں نہایت مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین غذائیت اور تحقیقاتی ادارے ان متبادلات کو صحت مند زندگی کی کنجی قرار دیتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو دودھ استعمال نہیں کرتے۔
سب سے پہلے ذکر آتا ہے تل کے بیج کا، جو کیلشیم سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی کثافت میں بہتری لانے میں مدد دیتے ہیں۔ چھوٹے سائز کے یہ بیج سلاد، دہی یا روٹی میں شامل کیے جا سکتے ہیں یا تل کے لڈو کی صورت میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
مچھلی ایک اور اہم غذا ہے جو وٹامن D، کیلشیم اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے مالا مال ہوتی ہے۔ وٹامن D ہڈیوں میں کیلشیم کے جذب کو بہتر بناتا ہے، جبکہ اومیگا 3 سوزش کو کم کرتا ہے۔ ہفتے میں 1 سے 2 بار مچھلی کھانا جسم کو ان غذائی اجزاء کی مناسب مقدار فراہم کر سکتا ہے۔
انجیر، خصوصاً خشک انجیر، ایک مزیدار اور قدرتی کیلشیم کا ذریعہ ہے۔ روزمرہ غذا میں انجیر کو شامل کرنا ہڈیوں کے لیے فائدہ مند ہے، بالخصوص ان لوگوں کے لیے جو دودھ سے اجتناب برتتے ہیں۔
دالیں اور لوبیا جیسے مسور، چنے، اور ماش میں کیلشیم، میگنیشیم اور پروٹین کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے، جو ہڈیوں کی ساخت اور قوت کو بڑھاتی ہے۔ ان کا ہفتے میں کئی بار استعمال ہڈیوں کی مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

سویابین اور اس کی مصنوعات، جیسے ٹوفو اور سویا ملک، نہ صرف کیلشیم سے بھرپور ہیں بلکہ ان میں فائٹوایسٹروجن بھی پایا جاتا ہے، جو عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کی نرمی کو کم کرتا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے لیے یہ ایک مؤثر متبادل ہے۔
بادام میں کیلشیم کے ساتھ ساتھ میگنیشیم اور صحت بخش چکنائیاں بھی موجود ہیں، جو نہ صرف ہڈیوں بلکہ دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ روزانہ 6 سے 8 بادام کھانے سے غذائی ضروریات کا ایک بڑا حصہ پورا ہو سکتا ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، میتھی، ساگ اور بند گوبھی وٹامن K، میگنیشیم اور کیلشیم کی اچھی مقدار فراہم کرتی ہیں۔ وٹامن K ہڈیوں کی معدنیات کو محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
چیا سیڈز، جو حالیہ برسوں میں خاصے مقبول ہوئے ہیں، کیلشیم اور میگنیشیم کے ساتھ ساتھ اومیگا 3 سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں بلکہ جوڑوں کی سوزش کو کم کرنے میں بھی مددگار ہیں۔
وٹامن D کے لیے سب سے سستا اور مؤثر ذریعہ سورج کی روشنی ہے۔ روزانہ صرف 15 سے 20 منٹ دھوپ میں بیٹھنا یا چہل قدمی کرنا جسم کو درکار وٹامن D فراہم کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
آخر میں، کیلا ایک سادہ مگر غذائیت سے بھرپور پھل ہے، جو میگنیشیم فراہم کرتا ہے۔ میگنیشیم ہڈیوں میں کیلشیم کے اثر کو بڑھاتا ہے اور انہیں دیرپا مضبوطی دیتا ہے۔
ان تمام غذاؤں کی دستیابی آسان ہے اور یہ مقامی طور پر تقریباً ہر گھر میں دستیاب ہوتی ہیں۔ دودھ سے پرہیز کرنے والے افراد کے لیے یہ ایک خوش آئند خبر ہے کہ وہ متوازن خوراک کے ذریعے اپنی ہڈیوں کی صحت کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی کسی ایک غذا پر منحصر نہیں بلکہ مکمل غذائی توازن اور طرزِ زندگی میں اعتدال پر ہے۔
اس لیے اگر آپ دودھ نہیں پیتے تو پریشان نہ ہوں—صحت مند ہڈیاں پھر بھی آپ کی پہنچ میں ہیں، شرط صرف یہ ہے کہ آپ اپنی غذا میں کیلشیم، وٹامن D، K اور میگنیشیم سے بھرپور قدرتی اجزاء کو شامل کریں۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
#صحت_مندی #ہڈیاں #مضبوط_ہڈیاں #قدرتی_غذائیں #صحت_اور_تندرستی