اتوار , اکتوبر 12 2025

آئی سی سی کا پی سی بی کو وارننگ، ویڈیو ریکارڈنگ پر اعتراض

ایشیا کپ میں ہینڈ شیک تنازع ختم ہوتے ہی پاکستانی ٹیم پر نیا الزام سامنے آیا ہے

ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کو ایک اور تنازع کا سامنا ہے، جسے بھارتی میڈیا اور آئی سی سی میں موجود بھارتی حکام کی جانب سے ہوا دی گئی ہے۔ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب دبئی میں بدھ کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میچ سے قبل آئی سی سی کے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی ٹیم سے معذرت کی، تاہم اس موقع پر بنائی گئی ویڈیو نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، ویڈیو پاکستانی ٹیم کے میڈیا منیجر نعیم گیلانی نے بنائی، جس میں میچ ریفری کو معذرت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو پی ایم او اے یعنی پلیئرز میچ آفیشلز ایریا میں بنائی گئی، جہاں فلم بندی پر سخت پابندی عائد ہے۔ اس مبینہ خلاف ورزی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے باقاعدہ طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایک ای میل کے ذریعے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔

آئی سی سی کی ای میل میں بدھ کو ہونے والے میچ سے قبل پی ایم او اے میں “بدانتظامی” اور “متعدد خلاف ورزیوں” کا ذکر کیا گیا ہے۔ مزید برآں، آئی سی سی کے سی ای او سنجوگ گپتا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کا ایک رکن پی ایم او اے کی بار بار خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے۔

یاد رہے کہ یہ تنازع اس وقت ابھرا جب ہینڈ شیک تنازع، جس میں پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے بھارتی ٹیم سے مصافحہ نہ کرنے پر سوشل میڈیا اور بھارتی میڈیا میں تنقید کی جا رہی تھی، محض 24 گھنٹے قبل ہی ختم ہوا تھا۔ اس ضمن میں بھی میچ ریفری نے باضابطہ معذرت پیش کی تھی۔

اس نئے تنازع پر ماہرین کا کہنا ہے کہ ویڈیو بنانا اگرچہ خلافِ ضابطہ تھا، لیکن اس کی نیت اور سیاق و سباق کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ پاکستانی ٹیم کی طرف سے یہ عمل ممکنہ طور پر شفافیت یا معذرت کے لمحے کو ریکارڈ کرنے کے لیے کیا گیا ہوگا، لیکن تکنیکی اعتبار سے پی ایم او اے میں فلم بندی آئی سی سی کے ضابطوں کے خلاف ہے۔

کرکٹ قوانین کے مطابق، پی ایم او اے وہ مخصوص علاقہ ہوتا ہے جہاں صرف کھلاڑی، ٹیم مینجمنٹ، اور آفیشلز کو رسائی ہوتی ہے، اور یہاں کسی بھی قسم کی ویڈیو یا فوٹوگرافی سختی سے ممنوع ہوتی ہے، تاوقتیکہ آئی سی سی کی پیشگی اجازت حاصل نہ ہو۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ پی سی بی نے معاملے کی اندرونی سطح پر تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ویڈیو بنانے کے مقصد اور حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان ٹیم ایشیا کپ میں اپنی کارکردگی سے توجہ حاصل کر رہی تھی، اور ٹیم مینجمنٹ کسی بھی غیرضروری تنازع سے بچنے کی پالیسی پر عمل پیرا تھی۔ بھارتی میڈیا اور آئی سی سی کے بعض افسران کی جانب سے اس معاملے کو اجاگر کرنا کئی شائقین کرکٹ کی نظر میں جانبداری کے زمرے میں آ رہا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب میچ ریفری کی جانب سے پاکستانی ٹیم سے معذرت کو سراہا جا رہا تھا۔

اس تمام صورتحال نے ایشیا کپ کے ماحول کو ایک بار پھر کشیدہ کر دیا ہے۔ اگرچہ بظاہر یہ ایک ضابطہ جاتی خلاف ورزی ہے، لیکن جس انداز میں اسے میڈیا میں اچھالا گیا ہے، اس سے کرکٹ کے میدان میں غیر ضروری سیاست کی بو محسوس ہو رہی ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ آئی سی سی کے ضابطوں کی پاسداری تمام ٹیموں پر یکساں لاگو ہوتی ہے، تاہم اس ضابطہ خلافی کو تنازع کی شکل دینا ایشیا کپ جیسے حساس ٹورنامنٹ کے ماحول کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ پی سی بی کا ردعمل اور آئندہ کا مؤقف اس تنازع کے اثرات کو کم یا بڑھا سکتا ہے۔

#Cricket #ICC #PCB #PakistanCricket #CricketNews

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے