منگل , اکتوبر 14 2025

پی ایس ایکس میں زبردست تیزی، کے ایس ای-100 انڈیکس نئی بلندی پر

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو بھی سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی کے باعث زبردست تیزی دیکھی گئی

ڈالر کے مقابلے روپیہ مزید مستحکم، انٹربینک میں قدر میں 20 پیسے کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز کاروبار کے آغاز سے ہی زبردست خریداری کا رجحان غالب رہا، جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا اور انڈیکس ایک مرتبہ پھر 158 ہزار کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

صبح 9 بج کر 35 منٹ پر انڈیکس 434.22 پوائنٹس یعنی 0.27 فیصد اضافے کے ساتھ 158,387.68 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ مارکیٹ میں اس اضافے کی بڑی وجہ مختلف اہم شعبوں میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بتائی جا رہی ہے، جن میں کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، پاور جنریشن کمپنیاں اور ریفائنریز شامل ہیں۔

ایم سی بی، حبکو، اے آر ایل، پی او ایل، ایم ای بی ایل، ماری پیٹرولیم اور این بی پی جیسی بڑی کمپنیاں مثبت زون میں رہیں اور ان کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ تیزی دراصل جمعرات کو ہونے والی نمایاں پیش رفت کا تسلسل ہے، جب اسٹاک مارکیٹ میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی دفاعی معاہدے کی خبر کے بعد زبردست خریداری دیکھی گئی تھی۔ اس دن انڈیکس میں 1,775.65 پوائنٹس یعنی 1.14 فیصد کا تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اور مارکیٹ 157,953.47 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی تھی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق حالیہ مثبت رجحان کئی عوامل کا مجموعہ ہے، جن میں بیرونی سرمایہ کاری کی توقعات، مستحکم معاشی اشارے اور تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اتار چڑھاؤ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ممکنہ کمی اور شرحِ سود میں استحکام نے بھی مارکیٹ کے اعتماد کو بہتر کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو کے ایس ای-100 انڈیکس آئندہ دنوں میں 160,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر سکتا ہے۔ تاہم، وہ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کا بھی مشورہ دیتے ہیں کیونکہ مارکیٹ کی تیزی کے ساتھ ساتھ غیر متوقع عالمی عوامل مارکیٹ کو متاثر کر سکتے ہیں۔

فی الوقت اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ کارکردگی ملکی معیشت میں بحالی کی امیدوں کو مزید تقویت دے رہی ہے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ظاہر کر رہی ہے۔ کاروباری طبقے کے لیے یہ ایک مثبت اشارہ ہے کہ مارکیٹ میں بہتری کا تسلسل برقرار ہے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

انٹربینک مارکیٹ

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بہتری کا رجحان جمعہ کو بھی برقرار رہا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت 20 پیسے بڑھ گئی۔

جمعہ کے روز فاریکس مارکیٹ کے آغاز پر ہی مقامی کرنسی نے قدرے استحکام دکھایا اور صبح 10 بجے ڈالر کے مقابلے میں 281.27 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ یہ گزشتہ روز کے بند ہونے والے نرخ یعنی 281.47 روپے کے مقابلے میں 20 پیسے کی بہتری ظاہر کرتا ہے۔

روپے کی اس مسلسل بہتری کو معاشی ماہرین مختلف مثبت عوامل سے جوڑ رہے ہیں، جن میں بیرونی ترسیلاتِ زر میں اضافہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ممکنہ کمی، اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو مستحکم رکھنے اور مارکیٹ میں مداخلت نہ کرنے کی پالیسی نے بھی روپے کو سہارا دیا ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بتدریج استحکام دیکھا جا رہا ہے، جو کہ سرمایہ کاروں اور درآمد کنندگان کے لیے ایک خوش آئند علامت ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک مہنگائی، تجارتی خسارے اور مالیاتی دباؤ جیسے چیلنجز سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے، روپے کی قدر میں بہتری ایک مثبت معاشی اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔

فاریکس مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق، اگر بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کا دباؤ کم رہا اور ترسیلات زر کا سلسلہ جاری رہا، تو آئندہ دنوں میں روپے کی قدر میں مزید بہتری متوقع ہے۔ تاہم، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ عالمی منڈی میں ڈالر کی قیمت، تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، اور جیوپولیٹیکل حالات مستقبل میں روپے کی قدر پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔

موجودہ حالات میں روپے کی بہتری مہنگائی پر قابو پانے، درآمدی اشیاء کی لاگت کم کرنے اور مجموعی معاشی اعتماد کو بحال کرنے میں مدد دے سکتی ہے، جس سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہو گا۔

#PSX #KSE100 #PakistanStockExchange #PSX_Gains

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے