سرمایہ کاروں کی بھرپور خریداری اور شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 156,333 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں منگل کو کاروبار کے آغاز پر بھرپور تیزی دیکھنے میں آئی، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 950 پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ صبح 10 بج کر 5 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 948.95 پوائنٹس یا 0.61 فیصد اضافے کے ساتھ 156,333.45 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، جو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی واضح علامت ہے۔
اس تیزی کی بنیادی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے پیر کو پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ رہا، جس کا اعلان مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے ملکی معیشت پر حالیہ سیلاب کے منفی اثرات کے پیش نظر کیا۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق، پالیسی ریٹ میں استحکام نے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو اعتماد دیا کہ معاشی پالیسی میں کسی قسم کی غیر یقینی صورت حال کا سامنا نہیں ہے۔
اس مثبت رجحان میں آٹو موبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، سیمنٹ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (OMCs)، بجلی کی پیداوار، اور ریفائنری کے شعبے نمایاں رہے۔ اے آر ایل، حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ڈی جی کے سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی، میبل اور یو بی ایل جیسے بڑے اسٹاکس مثبت زون میں ٹریڈ ہوتے دکھائی دیے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ شعبے سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز یعنی پیر کو بھی مارکیٹ کا اختتام مثبت انداز میں ہوا تھا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 944.82 پوائنٹس یا 0.61 فیصد اضافے کے ساتھ 155,384.51 پوائنٹس پر بند ہوا۔ دو دنوں کے اندر 1,900 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ مارکیٹ کی بحالی کا ثبوت ہے جو مہینوں کی مندی کے بعد ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔
علاوہ ازیں، منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے نے بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں قدر میں بہتری جاری رکھی۔ صبح 10 بجے روپیہ 0.07 فیصد یا 19 پیسے اضافے کے ساتھ 281.33 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ گزشتہ روز پیر کو روپیہ 281.52 پر بند ہوا تھا، جو رواں ہفتے کے آغاز میں کرنسی مارکیٹ میں استحکام کی علامت ہے۔
روپے کی مضبوطی اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دونوں عوامل ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارے سمجھے جا رہے ہیں۔ یہ صورت حال حکومت کی معاشی پالیسیوں، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی جیسے عوامل کا نتیجہ بھی ہو سکتی ہے۔

کاروباری اور مالیاتی حلقے اس تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور متوقع معاشی استحکام کی علامت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر اسٹیٹ بینک آئندہ مہینوں میں بھی پالیسی ریٹ میں استحکام برقرار رکھتا ہے اور سیاسی منظرنامہ غیر یقینی کیفیت سے محفوظ رہتا ہے، تو مارکیٹ میں مزید بہتری کا امکان ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں موجودہ رجحان گزشتہ کئی ماہ سے جاری معاشی دباؤ کے بعد ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں سرمایہ کار زیادہ خطرہ مول لینے کے لیے تیار نظر آتے ہیں۔ مستقبل قریب میں شرح سود، روپے کی قدر، اور آئی ایم ایف سے مالی معاونت جیسے عوامل مارکیٹ کے رجحان پر اثر انداز ہوتے رہیں گے۔
#پاکستان_اسٹاک_ایکسچینج #PSX #StockMarket #PakistanEconomy #اسٹاک_مارکیٹ #InvestInPakistan #KSE100 #PSX_Index #سرمایہ_کاری