
پاور ڈویژن نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر بجلی کے انفراسٹرکچر کے تحفظ اور بجلی کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے ڈسکوز اور آپریشنل ٹیموں کو فوری اقدامات کی ہدایت دی ہے۔
پاور ڈویژن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ممکنہ سیلابی خطرات کے باعث بجلی کے نظام کو نقصان سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ حکام نے سب اسٹیشنز، فیڈرز اور کنٹرول رومز کو محفوظ بنانے کی فوری ہدایات جاری کی ہیں تاکہ پانی کے دباؤ یا شدید بارشوں کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل متاثر نہ ہو۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشنل ٹیمیں الرٹ رہیں اور ہنگامی حالات میں فوری ردعمل کے لیے تیار ہوں۔ پاور ڈویژن نے وزارت میں ایک فلڈ مانیٹرنگ سیل قائم کیا ہے جو صورتحال پر مسلسل نظر رکھے گا اور کسی بھی خطرے کی صورت میں فوری اقدامات کو یقینی بنائے گا۔
ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کی رپورٹ جمع کروائیں، جب کہ دن میں دو بار فلڈ مانیٹرنگ سیل کو اپ ڈیٹ فراہم کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ڈسکوز کو مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت میں فوری تعاون اور مشترکہ کارروائی ممکن ہو سکے۔
پاکستان میں ماضی میں آنے والے شدید سیلابی واقعات کے دوران بجلی کا ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا تھا، جس سے نہ صرف ترسیلی نظام درہم برہم ہوا بلکہ لاکھوں صارفین طویل لوڈشیڈنگ کا شکار بھی ہوئے۔ 2010 کے تباہ کن سیلاب میں کئی سب اسٹیشنز اور بجلی کے پول ڈوب گئے تھے، جس کی بحالی میں مہینوں لگے۔ اسی پس منظر میں اس بار حکومت نے پیشگی اقدامات پر زور دیا ہے تاکہ نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے انفراسٹرکچر کو سیلاب سے بچانا قومی معیشت کے لیے بھی ضروری ہے کیونکہ کسی بڑے نقصان کی صورت میں نہ صرف صنعتی پیداوار متاثر ہوگی بلکہ زرعی شعبے اور گھریلو صارفین بھی براہ راست متاثر ہوں گے۔ ان کے مطابق، اگر حفاظتی اقدامات بروقت اور مؤثر طریقے سے کیے گئے تو بجلی کی ترسیل کو بڑے پیمانے پر نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔
پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال میں صارفین کو بھی تعاون کرنا ہوگا اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں مقامی بجلی دفاتر کو بروقت اطلاع دینا ضروری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر سب اسٹیشنز اور فیڈرز محفوظ رہے تو بجلی کی فراہمی مسلسل جاری رکھی جا سکتی ہے۔
اختتامی بیان میں پاور ڈویژن نے واضح کیا کہ حکومت کی اولین ترجیح بجلی کے نظام کو مستحکم اور محفوظ بنانا ہے تاکہ سیلابی خطرات کے باوجود عوام اور صنعت کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جا سکے۔