منگل , اکتوبر 14 2025

دریائے سوات میں 75 سے زائد افراد بہہ گئے

خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات بپھر گیا جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے، جن میں سے 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 55 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جبکہ 20 سے زائد کی تلاش جاری ہے۔

ریسکیو ترجمان نیاز احمد خان کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں موسلادھار بارش کے بعد دریائے سوات میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر درجنوں افراد سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے۔

ریسکیو کے مطابق بائی پاس کے مقام پر 16 افراد ڈوب گئے جن میں سے 7 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں اور 3 افراد کو بچالیا گیا جبکہ 6 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو1122 کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد کا تعلق سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ سے ہے، جن میں 16 افراد شامل ہیں۔

خاندان کے سربراہ عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ  دریائے سوات میں بہہ جانے والوں میں میری بہو اور اس کی 4 پوتیاں بھی شامل ہیں، بہہ جانے والوں میں میری بیٹی اور 4 نواسیاں بھی شامل ہیں۔

سربراہ خاندان عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ بچ جانے والوں میں میری 1 اور بیٹی، داماد اور 4 نواسیاں شامل ہیں۔

چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ  اب تک 9 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جاں بحق سیاحوں کی تعداد 8 ہو گئی، 7 لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

 ڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق جاں بحق افراد میں 5 بچے بھی شامل ہیں، ڈوبنے والے 18 سیاحوں میں سے 3 کو بچا لیا گیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بہنے والے 18 افراد خشک ٹیلے پر کھڑے ہو کر ایک گھنٹے تک مدد کے لیے پکارتے رہے، مقامی افراد نے اپنے طور پر کشتی سے کوشش کر کے 3 افراد کو بچایا ہے۔

لواحقین نے کہا ہے کہ بہنے والے دریا کے کنارے بیٹھ کر ناشتہ کر رہے تھے کہ اچانک ریلہ آیا جس کے بعد ان لوگوں نے ایک خشک ٹیلے پر پناہ لی تھی۔

واقعے کی خوفناک فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت ایک درجن افراد کو مٹی کے ٹیلے پر پھنسا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور کچھ ہی دیر میں تمام افراد دریا کی نذر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ریسکیو کے مطابق امام ڈھیرئی میں 22 افراد سیلابی سیلے میں پھنس گئے تھے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق غالیگے کے مقام پر 7 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے، ایک شخص کی لاش برآمد ہوگئی جبکہ دیگر کی تلاش میں آپریشن جاری ہے۔

ریسکیو کا کہنا ہے کہ مانیار میں 7 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے، جنہیں نکالنے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، اسی طرح پنجیگرام میں بھی ایک شخص سیلابی ریلے میں پھنس گیا۔

ریسکیو کے مطابق مٹہ کے علاقہ برہ بامہ خیلہ میں 20 سے 30 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہیں باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا واقعے پر اظہار افسوس

وزیراعظم شہباز شریف نے خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور اہلخانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے میں لاپتہ افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے اور دریاؤں و ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت ہے۔

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں متعدد افراد بہہ گئے ہیں، ریسکیو1122 اور ضلعی انتظامیہ کا مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریسکیو1122 کو مزید کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ریسکیو1122 تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام افراد کو جلد از جلد نکالے۔

علی امین گنڈاپور نے کہ کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متعلق پہلے ہی الرٹ جاری کیے گئے تھے، انتظامیہ سیاحوں اور مقامی افراد سے ان الرٹس پر عملدرآمد یقینی بنائے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضلعی انتظامیہ سخت ترین اقدامات کرے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …