
قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 26-2025 کی منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، ایوان نے گزشتہ 2 سال کی سپلمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دے دی،
اپوزیشن نے ایوان میں شدید احتجاج اورنعرے بازی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں، حکومتی بینچز نے بھی بھرپور جواب دیا، اسپیکر نے اجلاس غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرسردار ایازصادق کی زیرصدارت منعقد ہوا،
کارروائی کے آغاز میں وزیرخزانہ سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری کے لیے اٹھے تو اپوزیشن اراکین نے شدید نعرے بازی شروع کردی،
پی ٹی آئی اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکرڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی جانب سے بھی اپوزیشن ارکان کو نعروں کا جواب دیا گیا،
شدید احتجاج کے دوران ہی مالی سال 24-2023 اور 25-2024 کی712 ارب 41کروڑ سے کی سپلمنٹری گرانٹس بھی منظورکرلی گئیں۔
قومی اسمبلی نے گزشتہ 2 سال کے عرصے کے ترقیاتی و غیرترقیاتی لازمی اخراجات کی منظوری دے دی، بعدازاں ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔