پیر , دسمبر 1 2025

سرکاری اداروں کے مجموعی نقصانات 58 کھرب روپے سے تجاوز

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے سرکاری اداروں (SOEs) میں بڑے پیمانے پر مالی نقصانات اور توانائی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے سرکلر ڈیٹ کے پیش نظر فوری اصلاحات اور گورننس کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔

ریاستی اداروں کے مجموعی نقصانات 58 کھرب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں، اور صرف توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ 4.9 کھرب روپے کی خطرناک حد پار کر چکا ہے۔

وزیر خزانہ نے کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ادارے (CCoSOEs) کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے زور دیا کہ اداروں کے بزنس پلانز کو قومی ترجیحات سے ہم آہنگ کیا جائے، آپریشنل کارکردگی میں بہتری لائی جائے، اور نظامی خرابیاں بروقت اور مربوط انداز میں دور کی جائیں تاکہ ملک کی مالی سکت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔

وزارت خزانہ کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ نے اجلاس کو جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران وفاقی SOEs کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ پیش کی، جس میں ان اداروں کے حالات اور چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی۔

رپورٹ کے مطابق صرف چھ ماہ میں ان اداروں کو 342 ارب روپے کا نقصان ہوا یعنی یومیہ 1.9 ارب روپے کا نقصان۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تیل، گیس اور بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ 4.9 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے، جس سے نہ صرف نقدی کے بہا پر دبا بڑھا ہے بلکہ اثاثہ جات کی قدر بھی متاثر ہوئی ہے۔

حکومت کی جانب سے ان اداروں کو دی گئی مالی معاونت جس میں گرانٹس، سبسڈیز اور قرضے شامل ہیں چھ ماہ میں 600 ارب روپے سے تجاوز کر گئی، جو ملک کی کل آمدنی کا تقریبا 10 فیصد ہے۔

علاوہ ازیں، ڈسکوز اور دیگر اداروں میں غیر فنڈڈ پنشن واجبات کا تخمینہ 17 کھرب روپے لگایا گیا ہے، جو تاحال سرکاری ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حکومتی گارنٹیز 22 کھرب روپے تک پہنچ چکی ہیں، جب کہ قرضوں کی تجدید اور مالیاتی تنظیم نو کے اخراجات مالی دبا میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی …