
پاکستان نے جمعے کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اپنے پہلے سَوورِن ڈومیسٹک گرین سکوک کا اجرا کردیا، جس کی مالیت 30 ارب روپے ہے۔
اس اقدام کے بعد ملک کے مجموعی مقامی قرضے میں شریعت کے مطابق فنانسنگ کا حصہ بڑھ کر 14 فیصد ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان کا مقامی قرضہ 37 کھرب روپے ہے، جس میں سے 5 کھرب روپے تقریباً 14 فیصد سکوک پر مشتمل ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب سے خطاب میں محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ سکوک پاکستان کی معیشت اور کیپیٹل مارکیٹ پر سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔
اجارہ اسٹرکچر پر مبنی تین سالہ یہ سکوک متغیر شرح پر جاری کیا جا رہا ہے اور یہ سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک فریم ورک کے تحت جاری ہوگا۔
یہ رپورٹ جمعہ کی صبح جاری کی گئی جب سکوک کے لیے نیلامی کا عمل جاری تھا۔ یہ سکوک پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر لسٹڈ اور قابلِ خرید و فروخت ہوگا۔
سکوک سے حاصل ہونے والی رقم اہل گرین انرجی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی جن میں تین ڈیمز کی تعمیر بھی شامل ہے۔
میزان بینک اس اجرا میں لیڈ جوائنٹ فنانشل ایڈوائزر کے طور پر شامل ہے جب کہ دبئی اسلامک بینک، بینک اسلامی، اور الفلاح اسلامک بھی مشاورتی کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ نیلامی مقامی ریٹیل، ادارہ جاتی، اور کارپوریٹ سرمایہ کاروں کے لیے کھلی ہے جب کہ غیر مقیم پاکستانیوں، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈرز، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی شرکت کی اجازت ہے۔
اس اجرا کا وقت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے تاریخی دن سے جڑا ہے جسے یومِ تشکر کے طور پر منایا گیا کیونکہ ایک دن قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 119961.91 پوائنٹس کی سب سے بلند ترین سطح حاصل کی۔
محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور پاکستان کے لیے بہترین وقت ابھی آنا باقی ہے انہوں نے حالیہ لندن دورے میں عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کے بعد اس رجحان کو امید افزا قرار دیا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ عالمی سرمایہ کار پاکستان میں دلچسپی رکھتے ہیں بشرطیکہ ملک معاشی استحکام برقرار رکھے اور توانائی، ٹیکس اور سرکاری اداروں میں اصلاحات جاری رکھے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے تاکہ مالی سال 26-2025 کے لیے ایک حوصلہ افزا بجٹ پیش کیا جا سکے۔