پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آئینی ترمیم کے ترمیمی مسودے پر اتفاق رائے کیا، آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاریخ کا فیصلہ بھی مشاورت سے کیا جائے گا۔
نواز شریف سے ملاقات میں بلاول بھٹو نے مجوزہ آئینی ترمیم پر سیاسی جماعتوں سے روابط کے بارے میں آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے نئے مسودے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے پر زور دیا، مسودے میں مولانا فضل الرحمان کی ترامیم بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان حتمی مسودے پر اتفاق رائے کی ہدایت بھی کی۔
پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف کی قانونی ٹیمیں آئینی ترامیم کے مسودے کو حتمی شکل دیں گی۔
نواز شریف اور بلاول بھٹو نے مہنگائی کی شرح 32 سے 6.9 فیصد ہونے، پالیسی ریٹ میں کمی اور معاشی بہتری کے ساتھ معاشی اشاریوں میں مسلسل بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بیرون ملک پاکستانیوں کے ریکارڈ 8.8 ارب ڈالر بھجوانے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عوام کو ریلیف ملنے کی رفتار بڑھنا خوش آئند اور نیک فال ہے۔
نواز شریف سے ملاقات کے دوران پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر، رضا ربانی، جمیل سومرو، شیری رحمان اور مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کے ہمراہ احسن اقبال، عرفان صدیقی، پرویز رشید، رانا ثناءاللّٰہ، مریم اورنگزیب، مرتضیٰ عباسی و دیگر موجود تھے۔