google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 پنجاب میں طوفانی بارشیں: 12 افراد جاں بحق، 27 زخمی - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

پنجاب میں طوفانی بارشیں: 12 افراد جاں بحق، 27 زخمی

پنجاب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارشوں کے باعث 12 افراد جاں بحق اور 27 زخمی ہوگئے جب کہ 14 مکانات بھی منہدم ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے، 3 خواتین اور 4 مرد شامل ہیں جبکہ نارووال اور ملتان میں آسمانی بجلی گرنے سے مزید 3 افراد جاں بحق ہوئے۔

یہ انکشاف صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے ہفتے کو جاری کردہ ایک فیکٹ شیٹ میں کیا گیا ہے۔

ڈان کے پاس دستیاب دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 30 جون سے صوبے بھر میں مون سون کی بارشوں کے دوران 21 افراد جاں بحق، 64 زخمی اور 35 مکانات کو نقصان پہنچا ہے، حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں 15 جولائی تک مون سون کی مزید بارشیں ہوں گی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور، سرگودھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، کوٹ ادو اور بہاولپور میں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارشوں سے پنجاب کے دریاؤں، بیراجوں اور ڈیموں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی تاہم پانی کا بہاؤ اب بھی معمول پر ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 53 فیصد اور تربیلا میں 74 فیصد ہے جبکہ سرحد کے اس پار ستلج، بیاس اور راوی پر بھارتی ڈیموں میں سطح 37 فیصد تک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر حساس اضلاع میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پہاڑوں پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں اور لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں سیلاب کا خدشہ ہے، ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بڑے شہروں کی انتظامیہ الرٹ ہے جبکہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز 24 گھنٹے صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ڈی جی پی ڈی ایم اے نے واسا انتظامیہ کو نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ واٹر چینلز، ندیوں اور نہروں سے تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنائے۔

دریں اثنا، پی ڈی ایم اے نے کوہ سلیمان میں حالیہ بارشوں کے باعث پہاڑی ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافے کے بارے میں وارننگ بھی جاری کی ہے اور ممکنہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر حفاظتی اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے ڈیرہ غازی خان اور راجن پور اضلاع کی انتظامیہ کو سیلاب کے شدید خطرے سے آگاہ کر دیا ہے، ان علاقوں میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، خطرے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے پہاڑی دھاروں کے راستوں کے ساتھ رہنے والی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

بے گھر افراد کی رہائش کے لیے ڈیرہ غازی خان میں 200 خیمے بھیجے گئے ہیں اور وڈور، سخی سرور اور سوری لاؤنڈ کے سرکاری اسکولوں کو ریلیف کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے، مزید برآں، ضروری صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے میڈیکل کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جن میں مویشیوں کی ادویات اور سانپ کے کاٹنے کی ویکسین شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے یقین دلایا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی ضروریات کے مطابق تمام ضروری امداد فراہم کی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر مہر شاہد زمان لک اور ڈی پی او سید علی دیگر متعلقہ افسران کے ہمراہ وڈور سائفن پر پانی کے بہاؤ کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں اور مکینوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کر رہے ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے درمیانے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی روشنی میں نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے احتیاطی تدابیر کو تیز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، راجن پور، مظفر گڑھ اور لیہ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو سیلابی ریلے کی تیاری کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …