
سردیوں کا موسم آتے ہی بازاروں اور ریڑھیوں پر سنگھاڑے کی بھرمار ہو جاتی ہے۔ یہ پانی میں اگنے والا پھل نہ صرف مزیدار ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق سنگھاڑا (واٹر چیسٹ نٹ) وٹامنز، معدنیات، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے، قوت مدافعت بڑھانے اور متعدد بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
سنگھاڑا کم کیلوریز والا پھل ہے، جو وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، قبض کو دور کرتا ہے اور پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتا ہے۔
سردیوں میں جب لوگ زیادہ بھاری کھانے کھاتے ہیں، سنگھاڑا ایک ہلکا پھلکا اور صحت بخش ناشتہ ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق سنگھاڑے میں پوٹاشیم کی وافر مقدار بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے اور دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن بی 6 تناؤ کو کم کرتا ہے، موڈ بہتر بناتا ہے اور نیند کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
سردیوں میں جب لوگ ڈپریشن اور تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں، سنگھاڑا ایک قدرتی علاج کا کام کرتا ہے۔یہ پھل جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مددگار ہے، جو یرقان کے مریضوں کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔
اس کی ٹھنڈی طبیعت پیاس بجھاتی ہے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی سے یہ قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے، جو سردیوں میں نزلہ زکام اور انفیکشن سے بچاؤ فراہم کرتی ہے۔سنگھاڑے کو کچا، ابلا، بھونا یا آٹے کی شکل میں کھایا جا سکتا ہے۔
روایتی طور پر اسے گھی میں بھون کر یا چاٹ بنا کر کھایا جاتا ہے، جو سردیوں میں توانائی فراہم کرتا ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ روزانہ 10 سے 15 سنگھاڑے کھانے سے بہترین فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، مگر زیادہ مقدار میں کھانے سے پیٹ درد یا گیس کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔سردیوں میں سنگھاڑا نہ صرف ایک مزیدار پھل ہے بلکہ صحت کا خزانہ بھی، جو آپ کو موسم کی سختیوں سے بچا سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے، صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
UrduLead UrduLead