
سہانجنا، جسے مورنگا بھی کہا جاتا ہے، کا سالن پاکستانی گھریلو دسترخوان کا ایک روایتی مگر غذائیت سے بھرپور کھانا ہے، جو خاص طور پر سردیوں کے موسم میں صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق مورنگا میں وٹامن اے، سی اور ای کے ساتھ ساتھ کیلشیم، پوٹاشیم اور آئرن وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، جو جسمانی کمزوری دور کرنے اور مدافعتی نظام مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ دیہی علاقوں میں اسے طویل عرصے سے موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
سہانجنا کا سالن ہاضمے کے لیے مفید مانا جاتا ہے، کیونکہ اس میں شامل قدرتی فائبر معدے کی کارکردگی بہتر بناتا ہے اور قبض جیسے مسائل میں کمی لاتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدہ استعمال نظامِ انہضام کو فعال رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق مورنگا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں سوزش کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں، جس سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا جیسے مسائل میں افاقہ ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے بزرگ افراد میں اس کا استعمال زیادہ مقبول ہے۔
سہانجنا کا سالن ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا استعمال انسولین کی حساسیت بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

دل کی صحت کے حوالے سے بھی مورنگا کو اہمیت حاصل ہے، کیونکہ یہ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور شریانوں کو صحت مند رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے متوازن غذا کا حصہ بنانے کی سفارش کی جاتی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر سہانجنا کا سالن مناسب مقدار اور متوازن مصالحوں کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف ذائقے میں لذیذ بلکہ مجموعی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر سرد موسم میں جب جسم کو اضافی غذائیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے، صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
UrduLead UrduLead