
سڈنی: آسٹریلیا کے مشہور ساحل بونڈی بیچ پر یہودیوں کے تہوار حنوکا (چانوکا) کی تقریب کے دوران ہونے والے دہشت گرد حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ دو مسلح افراد نے کیا جو یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے آئے تھے۔
اتوار کی شام کو بونڈی بیچ کے قریب آرچر پارک میں چانوکا کی پہلی رات کی جشن منایا جا رہا تھا جہاں ہزاروں افراد جمع تھے۔ اچانک دو مسلح افراد نے ایک پل سے نیچے کھڑی بھیڑ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے افراتفری مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔
پولیس نے اسے یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنانے والا دہشت گرد حملہ قرار دے دیا ہے۔حملے کے دوران ایک بہادر شہری نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایک حملہ آور کو پیچھے سے دبوچ کر اس کی رائفل چھین لی اور ممکنہ طور پر درجنوں جانیں بچا لیں۔ اس ہیرو کی شناخت 43 سالہ احمد الاحمد کے نام سے ہوئی ہے جو سڈنی کے مقامی رہائشی، مسلمان، دو بچوں کے والد اور ایک فروٹ شاپ کے مالک ہیں۔
ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد الاحمد ایک گاڑی کے پیچھے چھپ کر حملہ آور کے قریب پہنچے، اسے پیچھے سے پکڑا اور شدید جدوجہد کے بعد ہتھیار چھین لیا۔ اس دوران دوسرے حملہ آور نے احمد پر فائرنگ کی جس سے وہ بازو اور ہاتھ پر دو گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے اور آپریشن کیا جا رہا ہے۔
احمد الاحمد کے کزن مصطفیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “وہ 100 فیصد ہیرو ہیں۔ انہوں نے کوئی ہچکچاہٹ نہیں کی اور لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے آگے بڑھے۔”آسٹریلیوی حکام اور عالمی رہنماؤں نے احمد الاحمد کی بہادری کی تعریف کی ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کرس منز نے کہا کہ “ان کی بہادری کی وجہ سے آج رات بہت سے لوگ زندہ ہیں۔ وہ ایک حقیقی ہیرو ہیں۔”حملے میں ایک حملہ آور موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی حالت میں حراست میں ہے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی گاڑی سے امپرووائزڈ دھماکہ خیز آلات بھی برآمد کیے ہیں۔دنیا بھر میں احمد الاحمد کو ہیرو قرار دے کر ان کے اقدام کی پذیرائی کی جا رہی ہے، جو انسانیت کی ایک روشن مثال ہے۔
UrduLead UrduLead