
تازہ تحقیق میں طبی ماہرین نے گُڑ (را شوگر/جگّری) کے باقاعدہ استعمال کو انسانی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف جسم کو قدرتی توانائی فراہم کرتا ہے بلکہ متعدد بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گڑ قدرتی اجزاء کا خزانہ ہے، جس میں آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور فاسفورس سمیت ایسے معدنیات موجود ہیں جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گڑ کا باقاعدہ استعمال ہاضمہ بہتر بنانے، قبض کے خاتمے اور خون صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کھانے کے بعد تھوڑی مقدار میں گڑ کھانا نظامِ ہضم کو متحرک کرتا ہے جبکہ سانس کی تکالیف، نزلہ اور کھانسی میں بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں کے موسم میں گڑ کو ادرک، تل یا اجوائن کے ساتھ استعمال کرنا گلے کی سوزش اور موسمی الرجیز میں آرام دیتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گڑ فوری شوگر اسپائیک پیدا نہیں کرتا اور چینی کے مقابلے میں جسم کو آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتا ہے، تاہم ذیابیطس کے مریضوں کو اس کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس میں شوگر کی مقدار پھر بھی موجود ہوتی ہے۔
طبی ماہرین نے صحت مند افراد کو روزانہ 5 سے 10 گرام گڑ استعمال کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ وزن کم کرنے والے افراد یا معدے کے مریض گڑ کا استعمال محدود رکھیں، جبکہ جن افراد کو گڑ سے الرجی ہو، وہ احتیاط برتیں۔
صحت کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسمِ سرما میں گڑ کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں، لیکن اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔
UrduLead UrduLead