
پاکستان میں کاروباری اعتماد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ او ورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس (BCI)کے مطابق کاروباری اعتماد 11فیصد کے اضافے کے ساتھ 22 فیصد مثبت ہوگیا ہے۔
او آئی سی سی آئی کا بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ملک کی مجموعی جی ڈی پی کے تقریباً 80 فیصد نمائندگی کرنے والے کاروباری اداروں پر مشتمل ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق ملک کے کاروباری اداروں کاٹیکنالوجی اور جدّت کی طرف رجحان تیزی سے بڑھ رہاہے اور او آئی سی سی آئی کے 43فیصد ممبران پہلے ہی جینیریٹیو آرٹیفشل انٹیلیجنس(AI)ٹیکنالوجیزکو اپنا رہے ہیں ا ور 81فیصد ممبران کو امید ہے کہ مستقبل قریب میں AI اہم کاروباری امور سنبھال لے گی۔
سروے کے مطابق تقریباً ایک دہائی کے بعد خدمات کے شعبہ میں بہترین کارکردگی ظاہر ہوئی ہے اور 2017کے بعد24فیصد کے ریکارڈ اضافہ کے ساتھ سب سے زیادہ نمو رریکارڈکی گئی۔ ریٹیل سیکٹرکے اعتماد میں 15فیصد بہتری آئی ہے جبکہ مینو فیکچرنگ سیکٹر میں 1فیصد کی معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح ملک کے بڑے شہر وں میں کاروباری اعتماد 14فیصد سے بڑھ کر 23فیصد اورچھوٹے شہروں کااعتمادمنفی 3فیصد سے بڑھ کر 19فیصد ہوگیا ہے جو وسیع البنیاد جغرافیائی بحالی کی نشاندہی ہے۔
سروے کے مطابق او آئی سی سی آئی کے ممبران کے اعتماد میں بھی نمایاں اضافہ ہواہے اورگزشتہ سروے کے 17فیصد مثبت سے بڑھ کر 27فیصد مثبت ہوگیا ہے۔ یہ پیش رفت سرمایہ کاری اورآپریشنل توسیع سے منسوب ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق مستقبل کے بارے میں بھی کاروباری ادارے پُرا مید ہیں اور اگلے 6ماہ میں کاروباری منصوبہ بندی مضبوط رجحان کو ظاہرکرتی ہے۔ نیو آرڈرز (توسیع)انڈیکس تیزی سے بڑھتے ہوئے 26فیصد سے بڑھ کر 41فیصد ہوگیا ہے جس کی اہم وجہ خدمات کے شعبہ میں 23فیصد سے 47فیصد اور ریٹیل سیکٹر کا 14فیصد سے 41فیصد تک کا نمایاں اضافہ ہے،جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 36فیصد سے بڑھ کر 37فیصد تک معمولی بہتری آئی ہے۔
اسی طرح ملازمت کے مواقعوں کے بارے میں بھی توقعات میں اضافہ ہو اہے اور نیوجابز انڈیکس 13فیصد سے بڑھ کر 16فیصد ہوگیاہے جس میں سروسز سیکٹر کا اعتماد 8فیصد سے بڑھ کر 29فیصدتک ہوگیا ہے۔ اسی طرح سرمایہ کاری کے جذبات میں بھی قابل ذکر بہتری ریکارڈ کی گئی ہے اور نیو انوسٹمنٹ انڈیکس منفی 4فیصد سے بڑھ کر 12فیصد مثبت ہوگیاہے۔ نیو انوسٹمنٹ میں بہتری خدمات اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی مضبوط بحالی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے بزنس کانفڈینس انڈیکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ سروے کے نتائج مشکل معاشی دورکے بعد کاروباری جذبات میں مثبت اور تعمیری تبدیلی کی عکاسی ہیں۔ انہوں نے کہا ویو28کے نتائج کاروباری ماحول میں محتاط بہتری کا اشارہ ہیں اورکاروباری اسٹیک ہولڈرزپاکستان کی معاشی سمت کو زیادہ پُر اعتماد نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ چیلنجز موجود ہیں لیکن کاروباری اداروں کی طرف سے مستقبل قریب میں سرمایہ کاری اور توسیع پر آمادگی امید افزا ہے۔
او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو اور سیکریٹری جنرل ایم عبدالعلیم نے ویو 28کے نمایاں رجحانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ویو28کے نتائج وسیع البنیادبحالی کا اشارہ ہیں اور خدمات، ریٹیل اور چھوٹے شہروں کا کاروباری اعتماد جو پہلے منفی تھا اور اب ان کے اعتماد میں نمایاں بہتری آئی ہے۔تاہم مینوفیکچرنگ سیکٹر کے اعتماد میں معمولی بہتری صنعتی مسابقت اور لاگت کے استحکام کو سپورٹ کرنے کیلئے کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔ کاروباری اعتماد کی اس مثبت رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے مینوفیکچرنگ شعبہ کو متاثر کرنے والے اسٹرکچرل مسائل پر مسلسل توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ معیشت کے تمام شعبوں کا اعتمادمضبوط ہو۔
مجموعی طورپر مثبت رجحانات کے باوجود بزنس کانفڈینس انڈیکس ویو28کے شرکاء نے مستقل چیلینجز کی بھی نشاندہی کی ہے جن میں ٹیکسیشن، افراطِ زر، روپے کی قدر میں کمی، بدعنوانی اور حکومت کی پالیسیوں میں عدم استحکام شامل ہیں اور یہ مسائل پائیدار کاروباری ترقی کیلئے سب سے بڑے خطرات ہیں۔
UrduLead UrduLead