ہفتہ , نومبر 8 2025

روزانہ ایک لمبی چہل قدمی دل کے لیے زیادہ مفید قرار

نئی تحقیق کے مطابق، روزانہ ایک طویل چہل قدمی دل کی صحت کے لیے چھوٹی چھوٹی چہل قدمیوں سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جو عام طور پر زیادہ ورزش نہیں کرتے۔ یہ تحقیق طبی جریدے اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق بغیر رکے کم از کم پندرہ منٹ تک چلنا دل کے لیے بہترین ہے۔ یہ تقریباً 1,500 مسلسل قدموں کے برابر ہوتا ہے، جو دل کی دھڑکن کو صحت مند سطح تک لے جاتا ہے۔

اکثر لوگ روزانہ 10,000 قدم چلنے کا ہدف رکھتے ہیں، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدد دراصل ایک جاپانی پیڈومیٹر کی پرانی تشہیر سے لیا گیا تھا، سائنسی بنیاد پر نہیں۔ اس کے باوجود، زیادہ قدم چلنا مجموعی صحت کے لیے بہتر ضرور مانا جاتا ہے۔

یہ تحقیق برطانیہ میں 40 سے 79 سال کے درمیان 33,560 بالغ افراد پر کی گئی جو روزانہ اوسطاً 8,000 سے کم قدم چلتے تھے۔ شرکاء کو ان کے چلنے کے دورانیے کے لحاظ سے چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا:
پانچ منٹ سے کم (43 فیصد)، پانچ سے دس منٹ (33.5 فیصد)، دس سے پندرہ منٹ (15.5 فیصد)، اور پندرہ منٹ یا اس سے زیادہ (8 فیصد)۔

محققین — جو یونیورسٹی آف سڈنی (آسٹریلیا) اور یونیورسیداد یورپیا (سپین) سے تعلق رکھتے ہیں — نے شرکاء کی صحت کا آٹھ سال تک مشاہدہ کیا۔ نتائج کے مطابق جو لوگ طویل وقفوں میں چلتے تھے، ان میں دل کے امراض کا خطرہ اُن افراد کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم تھا جو مختصر وقفوں میں چلتے تھے۔

حتیٰ کہ وہ افراد جو روزانہ پانچ ہزار قدم سے بھی کم چلتے تھے، اگر وہ پندرہ منٹ کی مسلسل چہل قدمی کرتے رہے تو ان میں دل کے امراض اور اموات کا خطرہ کافی کم پایا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ اس فرق کی مکمل وجہ واضح نہیں، تاہم محققین نے تمباکو نوشی، وزن اور کولیسٹرول جیسی وجوہات کو بھی اعدادوشمار میں شامل کر کے ممکنہ اثرات کا تجزیہ کیا۔

تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر ایمانوئل اسٹاماٹاکِس نے کہا کہ “ہم عموماً قدموں کی تعداد پر زور دیتے ہیں مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ چلنے کا طریقہ بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔” ان کے مطابق، ’’یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ جو لوگ جسمانی طور پر کم متحرک ہیں، وہ بھی اپنی چہل قدمی کا پیٹرن تبدیل کر کے دل کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔‘‘

اوپن یونیورسٹی کے شماریات کے ماہر پروفیسر کیون مک کون وے کا کہنا ہے کہ تحقیق میں تعلق تو نظر آتا ہے مگر یہ ثابت نہیں کیا جا سکتا کہ چلنا براہِ راست دل کی صحت میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔

این ایچ ایس کی ہدایات کے مطابق بالغ افراد کو ہفتے میں کم از کم 150 منٹ اعتدال درجے کی جسمانی سرگرمی کرنی چاہیے، جیسے تیز قدموں سے چلنا۔ جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد کو روزانہ ہلکی پھلکی جسمانی حرکت کو معمول بنانا چاہیے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی سینئر نرس ایملی میک گراتھ کا کہنا ہے کہ ’’ورزش نہ صرف دل کی بیماریوں میں مددگار ہے بلکہ مجموعی طور پر زندگی کو زیادہ صحت مند بناتی ہے۔ ابتدا میں یہ مشکل لگ سکتی ہے، لیکن وقت کے ساتھ جسم اس کا عادی ہو جاتا ہے۔‘‘

ماہرین کے مطابق، چلنے کے دوران حفاظت بھی ضروری ہے۔ رات یا کم روشنی میں چہل قدمی کرتے وقت عکاس کپڑے پہنیں یا ٹارچ استعمال کریں تاکہ دیگر افراد آپ کو آسانی سے دیکھ سکیں۔ ہمیشہ سڑک پار کرنے کے مقررہ مقامات استعمال کریں اور اردگرد کے ماحول سے باخبر رہیں۔

یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ دل کی صحت صرف قدموں کی گنتی سے نہیں بلکہ چلنے کے تسلسل اور انداز سے بھی وابستہ ہے۔ روزانہ صرف پندرہ منٹ کی مسلسل چہل قدمی دل کی مضبوطی، ذہنی سکون اور طویل العمری کی ضمانت بن سکتی ہے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

عارف حبیب کے ساتھ اے کے ڈی گروپ بھی قومی ایئر لائن کی نجکاری کے عمل میں شامل

پی آئی اے، ایچ بی ایف سی ایل اور تین ہوائی اڈوں کی نجکاری میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے