مہنگائی سے پریشان عوام کو معمولی ریلیف، ڈیزل کی قیمت میں 97 پیسے کمی متوقع

پیٹرولیم سیکٹر کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 16 اکتوبر سے کمی کا امکان ہے، جس سے مہنگائی کے دباؤ کا شکار صارفین کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ اندازوں کے مطابق، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 10 پیسے تک کمی کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 97 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی کی یہ تجویز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو جمع کرائے گئے پیٹرولیم صنعت کے حسابات کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ اوگرا ان حسابات کی جانچ پڑتال کے بعد نئی قیمتوں کی سمری وزارتِ خزانہ کو بھجوائے گی، جس کے بعد حتمی منظوری وزیراعظم کی جانب سے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں میں ہلکی کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کا اثر مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی لاگت پر بھی پڑا ہے۔ برینٹ خام تیل کی قیمت 86 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر تقریباً 83 ڈالر فی بیرل تک آگئی ہے، جس نے قیمتوں میں معمولی ریلیف کے لیے گنجائش پیدا کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں متوقع کمی سے عام صارفین کو کچھ راحت ضرور ملے گی، تاہم ڈیزل کی معمولی کمی سے ٹرانسپورٹ اور زراعت کے اخراجات میں خاطر خواہ فرق آنے کا امکان نہیں۔ ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی سے مال برداری کے اخراجات میں معمولی کمی آسکتی ہے، جس کا محدود اثر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر میں حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 8 روپے اور 3 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں پیٹرول کی قیمت 293 روپے 90 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 297 روپے 30 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔ قیمتوں میں اس اضافے کے بعد ٹرانسپورٹ، اشیائے خوردونوش اور روزمرہ ضروریات کی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا تھا۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، عالمی سطح پر خام تیل کے نرخوں اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہی مقامی سطح پر قیمتوں کے تعین کے بنیادی عوامل ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں میں روپے کی قدر میں معمولی بہتری آئی ہے، جس نے درآمدی لاگت میں کچھ کمی کی ہے۔
اوگرا کے مطابق، نئی قیمتوں کا حتمی اعلان 15 اکتوبر کی رات کو متوقع ہے، اور ان کا اطلاق 16 اکتوبر سے ہوگا۔ اگر مجوزہ کمی برقرار رہی تو یہ اگست کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی پہلی نمایاں کمی ہوگی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں مزید نیچے آتی ہیں اور مقامی کرنسی مستحکم رہتی ہے تو نومبر کے آغاز میں بھی ایندھن کی قیمتوں میں ایک اور معمولی کمی ممکن ہے۔ تاہم، عالمی جغرافیائی حالات، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ میں تنازعات، اس رجحان کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ماہرین نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں قلیل مدتی کمی کے باوجود ملک میں افراطِ زر کی شرح اب بھی دوہرے ہندسوں میں ہے، اور پائیدار ریلیف کے لیے مالیاتی اور زرعی پالیسیوں میں مستقل اقدامات ضروری ہیں۔
اگر حکومت نے اوگرا کی سفارشات کے مطابق فیصلہ کیا تو پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان 15 اکتوبر کی رات 12 بجے کے قریب متوقع ہے، جو 16 اکتوبر کی صبح سے نافذالعمل ہوں گی، اور یہ فیصلہ عام صارفین کے لیے محدود مگر اہم ریلیف کا باعث بن سکتا ہے۔