پاکستان نے 277 رنز کا ہدف دیا، جنوبی افریقہ نے دوسری اننگز میں 2 وکٹ پر 51 رنز بنالیے

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز 16 وکٹیں گرنے کے بعد مقابلہ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا۔ دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 277 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اپنی دوسری اننگز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 51 رنز بنالیے۔ اب مہمان ٹیم کو جیت کے لیے مزید 226 رنز جبکہ میزبان پاکستان کو فتح کے لیے 8 وکٹیں درکار ہیں۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ریان ریکلٹن 29 اور ٹونی ڈی زورزی 16 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ کپتان ایڈن مارکرم صرف 3 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر آؤٹ ہوئے، جبکہ ویان مولڈر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان کی جانب سے دونوں وکٹیں نعمان علی کے حصے میں آئیں۔
تیسرے روز کا آغاز جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز کے بقیہ اوورز سے ہوا، جہاں مہمان ٹیم 6 وکٹ پر 216 رنز سے آگے کھیلتے ہوئے 269 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ اس طرح پاکستان نے پہلی اننگز میں 109 رنز کی برتری حاصل کی۔ قومی اسپنر نعمان علی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ساجد خان نے 3 اور سلمان علی آغا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹونی ڈی زورزی نے 104 رنز کی شاندار سنچری اسکور کی، جب کہ ریان ریکلٹن نے 71 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔
پاکستان نے دوسری اننگز کا آغاز مضبوط برتری کے ساتھ کیا مگر بیٹنگ لائن ایک بار پھر غیر مؤثر ثابت ہوئی اور پوری ٹیم صرف 167 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ بابر اعظم 42 رنز بنا کر نمایاں رہے، عبداللّٰہ شفیق نے 41 اور سعود شکیل نے 38 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ محمد رضوان 14، نعمان علی 11، شان مسعود 7، سلمان علی آغا 4، ساجد خان 1 رن بنا سکے، جبکہ امام الحق اور شاہین شاہ آفریدی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے سینورن متھو سوامی نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں، جب کہ پرینیلان سبرائن، سائمن ہارمر اور کگیسو رباڈا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلی اننگز میں پاکستان نے 378 رنز بنائے تھے، جس میں امام الحق اور سلمان علی آغا دونوں 93 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 269 رنز بنائے تھے، جس میں ڈی زورزی کی سنچری اور ریکلٹن کی نصف سنچری شامل تھی۔
تیسرے دن کے کھیل میں مجموعی طور پر 16 وکٹیں گرنے سے میچ کا توازن یکسر تبدیل ہوگیا۔ پاکستانی باؤلرز نے ایک بار پھر اسپن پر انحصار کیا، جب کہ جنوبی افریقی اسپنرز نے میزبان ٹیم کے بلے بازوں کو مشکلات میں ڈال دیا۔

چوتھے روز کے آغاز پر جنوبی افریقہ کے بلے بازوں پر دباؤ ہوگا کیونکہ ہدف کے تعاقب میں ابتدائی وکٹوں کے نقصان کے بعد پاکستان کو کامیابی کے زیادہ امکانات حاصل ہیں۔ دوسری جانب، جنوبی افریقہ کو ریان ریکلٹن اور ٹونی ڈی زورزی سے بڑی شراکت کی امید ہے تاکہ وہ تاریخی چوتھی اننگز میں ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے۔
ٹیسٹ کے اب تک کے تین دنوں میں دونوں ٹیموں کی جانب سے بیٹنگ اور باؤلنگ میں اتار چڑھاؤ نمایاں رہا ہے، تاہم لاہور کی پچ اسپنرز کے لیے سازگار ثابت ہو رہی ہے، جس کے باعث توقع ہے کہ اگلے دن کے کھیل میں بھی اسپنرز فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔
اگر پاکستان کے باؤلرز ابتدائی دو وکٹیں جلد حاصل کرنے میں کامیاب رہے تو قومی ٹیم کے لیے 1-0 کی برتری حاصل کرنے کا سنہری موقع ہوگا۔ دوسری جانب، جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے مستحکم شراکتوں اور صبر آزما بیٹنگ کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ 277 رنز کے مشکل ہدف کو عبور کرسکے۔
میچ تیزی سے نتیجے کی جانب بڑھ رہا ہے، اور تمام امکانات موجود ہیں کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری یہ پہلا ٹیسٹ چوتھے روز ہی فیصلہ کن انجام تک پہنچ جائے۔