منگل , اکتوبر 14 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی دیکھی جا رہی ہے، جہاں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی اور منفی رحجانات کے باعث 100 انڈیکس میں بڑی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو ٹریڈنگ کے دوران بازارِ حصص کے بینچ مارک 100 انڈیکس میں 2972 پوائنٹس کی نمایاں کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس ایک لاکھ 60 ہزار 126 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔ کاروبار کے دوران انڈیکس ایک موقع پر ایک لاکھ 60 ہزار 57 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح تک بھی گر گیا، جو گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران سب سے کم سطح تصور کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری روز کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 63 ہزار 98 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، اس طرح آج مارکیٹ میں مجموعی طور پر تقریباً تین ہزار پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی۔

مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں مندی کی یہ لہر متعدد معاشی عوامل کے باعث دیکھی جا رہی ہے۔ ان میں ڈالر کی بڑھتی قیمت، بینکوں کی شرح سود میں ممکنہ اضافے کا خدشہ، عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں میں اتار چڑھاؤ اور ملکی سیاسی غیر یقینی صورت حال شامل ہیں۔ ان عوامل نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شیئرز کی فروخت دیکھی جا رہی ہے۔

سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیوں میں غیر یقینی، بجٹ سے متعلق خدشات اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ جاری مذاکرات بھی مارکیٹ کے دباؤ میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر معاشی سمت واضح نہ کی گئی تو اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا یہ رجحان مزید گہرا ہو سکتا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، پیر کے روز ٹریڈنگ کے آغاز پر کچھ کمپنیوں کے شیئرز میں معمولی بہتری دیکھی گئی تھی، تاہم چند گھنٹوں بعد منفی رجحان غالب آگیا اور سرمایہ کاروں نے بڑی تعداد میں اپنی ہولڈنگز فروخت کر دیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ٹریڈنگ کے دوران سرمایہ کاروں کے رویے میں غیر یقینی نمایاں رہی، جس سے مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں سرمایہ کار طویل مدتی منصوبہ بندی سے گریز کر رہے ہیں اور قلیل مدتی منافع کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے بھی اپنے پورٹ فولیو کو محدود کر دیا ہے، جس سے مارکیٹ میں لیکویڈیٹی (سرمایہ کی روانی) متاثر ہو رہی ہے۔

مالیاتی ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، جن میں معاشی پالیسیوں میں استحکام، شرح سود میں توازن، اور توانائی کے نرخوں پر واضح حکمت عملی شامل ہونی چاہیے۔ ان کے مطابق صرف مالیاتی ڈھانچے کی مضبوطی سے ہی مارکیٹ میں اعتماد بحال ہو سکتا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ماہ کے دوران یہ پانچواں روز ہے جب مارکیٹ نے منفی رجحان کا سامنا کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی انڈیکس میں اتار چڑھاؤ کے بعد مجموعی طور پر کمی دیکھی گئی تھی، تاہم آج کی مندی نے سرمایہ کاروں کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر عالمی منڈی میں استحکام اور ملکی سیاسی منظرنامے میں بہتری آتی ہے تو اسٹاک مارکیٹ میں اگلے چند روز کے دوران جزوی بہتری ممکن ہے۔ تاہم فی الحال سرمایہ کاروں کو محتاط ٹریڈنگ کی ہدایت کی جا رہی ہے تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔

مارکیٹ کے اختتام تک صورتحال میں کسی بہتری کے آثار نہ دکھائی دیے، اور سرمایہ کار اب حکومت سے توقع کر رہے ہیں کہ وہ جلد ایسے اقدامات کرے گی جو مارکیٹ کو استحکام کی جانب واپس لے جا سکیں۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج ملکی معاشی کمزوریوں اور عالمی مالیاتی دباؤ دونوں کا عکس پیش کر رہی ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے