روپے کی قدر میں بہتری کا تسلسل، ڈالر کے مقابلے 281.07 پر پہنچ گیا , کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انڈیکس میں 868 پوائنٹس کا اضافہ، بینکنگ اور فرٹیلائزر شیئرز نے تیزی کو سہارا دیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو بھی تیزی کا رجحان غالب رہا، جہاں ہنڈریڈ انڈیکس 800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 166509 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کاروبار کے آغاز پر ہی مارکیٹ میں نمایاں خریداری دیکھی گئی، جس نے انڈیکس کو 868 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ نئی بلندیوں کی جانب دھکیل دیا۔
اس تیزی کے پیچھے اہم کردار بینکنگ اور فرٹیلائزر سیکٹرز کے حصص نے ادا کیا، جن میں سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور خریداری دیکھی گئی۔ سرمایہ کاروں کا رجحان ان شعبوں کی طرف مائل رہا کیونکہ حالیہ مالیاتی نتائج اور بہتر منافع کے امکانات نے ان کمپنیوں میں اعتماد کو فروغ دیا ہے۔
تاہم مارکیٹ کو 166500 پوائنٹس کی سطح پر مزاحمت کا سامنا بھی ہے، جہاں مخصوص شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھنے کو ملا۔ خاص طور پر آئل اینڈ گیس سیکٹر میں سرمایہ کاروں نے منافع سمیٹنے کے لیے شیئرز فروخت کیے، جس سے اس شعبے میں جزوی مندی ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین کے مطابق یہ فروخت عارضی نوعیت کی ہے اور مجموعی طور پر مارکیٹ کا رجحان مثبت ہے۔
مارکیٹ میں حالیہ تیزی کے پس منظر میں کئی معاشی عوامل کارفرما ہیں۔ ان میں روپے کی قدر میں بہتری، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام، اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ملکی سیاسی منظرنامے میں نسبتاً سکون اور معاشی اصلاحات کی امید نے بھی سرمایہ کاروں کو پر اعتماد بنایا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مارکیٹ 166500 پوائنٹس کی مزاحمتی سطح کو توڑنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو آئندہ دنوں میں انڈیکس 167500 سے 168000 پوائنٹس کی نئی سطح کو آزما سکتا ہے۔ تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار رہے اور حکومتی سطح پر معاشی پالیسیوں میں تسلسل دکھایا جائے۔
اسٹاک مارکیٹ کی تیزی نہ صرف کاروباری اعتماد کی عکاسی کرتی ہے بلکہ یہ معیشت میں ممکنہ بہتری کی پیش گوئی بھی سمجھی جاتی ہے۔ سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے رجحان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار آئندہ سہ ماہی میں مارکیٹ کو مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں۔
جمعرات کے روز مارکیٹ میں کاروبار کا ماحول مجموعی طور پر پرجوش رہا، اور متعدد سیکیورٹیز نے اپنی روزمرہ کی بلند ترین سطح کو چھوا۔ اگر یہ رجحان برقرار رہتا ہے تو یہ نہ صرف اسٹاک ہولڈرز بلکہ مجموعی معیشت کے لیے بھی ایک خوش آئند اشارہ ہو گا۔
انٹربینک مارکیٹ
انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو روپیہ 24 پیسے مزید مستحکم ہوا، بدھ کو 281.31 روپے پر بند ہونے کے بعدانٹر بینک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی روپے کی قدر میں بہتری کا رجحان جاری رہا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کے مقابلے مقامی کرنسی 24 پیسے (0.09 فیصد) بڑھ کر 281.07 روپے پر ٹریڈ ہوئی۔
بدھ کے روز مارکیٹ بند ہونے کے وقت ڈالر کی قیمت 281.31 روپے تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی کرنسی مسلسل دوسرے روز بھی بہتری کی جانب گامزن رہی۔

ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں اس استحکام کی کئی وجوہات ہیں، جن میں مرکزی بینک کی پالیسی مداخلت، درآمدات میں کمی، اور بیرونی ادائیگیوں پر عارضی دباؤ کی کمی شامل ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور ترسیلاتِ زر کی رفتار میں اضافہ بھی روپے کے استحکام میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔