اتوار , اکتوبر 12 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج 165,000 کی تاریخی حد عبور کر گئی

100 انڈیکس نے پہلی بار 165,000 پوائنٹس کی سطح پار کی، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں بھی معمولی کمی دیکھی گئی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے آج اپنی تاریخ کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، جب کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 100 انڈیکس میں 1268 پوائنٹس کے نمایاں اضافے کے ساتھ انڈیکس 165,000 پوائنٹس سے تجاوز کر گیا۔ یہ ملکی سرمایہ مارکیٹ کے لیے نہ صرف ایک نفسیاتی حد کی فتح ہے بلکہ معیشت پر بحال ہوتے سرمایہ کار اعتماد کی بھی مظہر ہے۔

مارکیٹ میں یہ تیزی گزشتہ روز سے جاری ہے، جب انڈیکس نے 163,000 پوائنٹس کی سطح عبور کی تھی۔ دو دن کے اندر لگاتار اضافے کے بعد مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان معاشی اشاریوں میں بہتری، پالیسی استحکام، اور سرمایہ کاروں کے بہتر اعتماد کا نتیجہ ہے، خاص طور پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے سود کی شرح میں استحکام اور کرنسی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کے بعد۔

کاروبار کے آغاز پر ہی سرمایہ کاروں نے مختلف سیکٹرز میں بھرپور دلچسپی دکھائی، خاص طور پر بینکنگ، سیمنٹ، آٹو، اور توانائی کے شعبے میں زبردست خریداریاں دیکھنے کو ملیں۔ کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ حالیہ معاشی اصلاحات، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدوں، اور ممکنہ نئی سرمایہ کاری پالیسیوں کے اعلانات نے بھی مارکیٹ کے رجحان پر مثبت اثر ڈالا ہے۔

اس کے ساتھ ہی زر مبادلہ کی مارکیٹ سے بھی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق، انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 5 پیسے کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر 281.30 روپے پر آ گیا ہے۔ یہ کمی اگرچہ معمولی ہے، تاہم مارکیٹ کے استحکام اور درآمدی اخراجات میں کمی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔

روپے کی قدر میں بہتری کا تعلق بھی غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے، برآمدات میں بتدریج بہتری، اور حوالہ و ہنڈی کے خلاف کارروائیوں کے اثرات سے جوڑا جا رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق اگر یہی رفتار برقرار رہی تو کرنسی مارکیٹ میں بھی مزید بہتری کی امید کی جا سکتی ہے، جس سے مہنگائی پر دباؤ کم ہو گا۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی حالیہ کارکردگی خطے کی دیگر مارکیٹوں کے مقابلے میں نمایاں رہی ہے، جہاں مختلف عالمی اقتصادی دباؤ کے باوجود PSX نے اپنی تیزی برقرار رکھی ہے۔ ماہرین اس رجحان کو ‘پالیسی تسلسل’ اور ‘کاروباری طبقے کے اعتماد’ سے تعبیر کر رہے ہیں۔

یہ بھی قابل ذکر ہے کہ اس وقت ملکی معیشت ایک نازک مرحلے سے گزر رہی ہے جہاں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے امکانات، مالیاتی خسارے میں کمی کی کوششیں، اور ٹیکس اصلاحات مستقبل کی سمت کا تعین کریں گی۔ اسٹاک مارکیٹ میں موجودہ تیزی ایک موقع ہے جسے پائیدار ترقی میں بدلنے کے لیے پالیسیاں اور عملی اقدامات یکساں ضروری ہیں۔

اس تاریخی سطح پر پہنچنا اگرچہ ایک قابلِ ذکر کامیابی ہے، لیکن مارکیٹ کے کھلاڑیوں کو محتاط رویہ اختیار کرنا ہو گا، خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ آیا یہ تیزی قلیل مدتی ہے یا طویل مدتی بنیادوں پر بھی برقرار رہ سکتی ہے۔ اگر حکومتی اور معاشی پالیسیوں میں استحکام برقرار رہا تو یہ رجحان ملکی معیشت کے لیے ایک مضبوط سہارا بن سکتا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے