منگل , اکتوبر 14 2025

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر انوشہ رحمان خان کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ٹیم میں شامل کرتے ہوئے سینئر ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر پنجاب مقرر کر دیا گیا ہے۔ ان کی تعیناتی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جبکہ وہ اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی رکنیت سے استعفیٰ دے چکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی ہدایت پر جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انوشہ رحمان کو یہ عہدہ سیکشن 3 آف سیلریز اینڈ پروویلجز آرڈیننس 2002 کے تحت دیا گیا ہے۔ نئی ذمہ داری کے تحت وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی پالیسی ٹیم کا حصہ ہوں گی اور ڈیجیٹل گورننس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ای گورننس اور ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق منصوبوں میں مشاورت فراہم کریں گی۔

ذرائع کے مطابق انوشہ رحمان کو خصوصی طور پر صوبے میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، ٹیکنالوجی سیکٹر کی ترقی اور سرکاری نظام میں ای گورننس کے نفاذ کے لیے جامع پالیسی فریم ورک تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وزارتِ اعلیٰ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف صوبے میں “ڈیجیٹل پنجاب” کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ٹیکنالوجی ماہرین پر مشتمل ایک مشاورتی ٹیم تشکیل دے رہی ہیں، اور انوشہ رحمان کی شمولیت اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔

ذرائع کے مطابق انوشہ رحمان کا تجربہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں وسیع ہے، وہ ماضی میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی رہ چکی ہیں اور ان کے دورِ وزارت میں نیشنل آئی ٹی پالیسی 2016، فری لانس اکانومی کے فروغ، اور براڈبینڈ کے توسیعی منصوبوں جیسے اقدامات متعارف کرائے گئے تھے۔ انہیں پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر میں ریفارمز کے حوالے سے ایک مضبوط منتظم کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ انوشہ رحمان نے کچھ عرصہ قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفے کی وجوہات پر مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، تاہم ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ قدم “اداراتی ذمہ داریوں میں توازن” برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا تاکہ وہ صوبائی سطح پر اپنے نئے کردار پر مکمل توجہ دے سکیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق انوشہ رحمان کی پنجاب حکومت میں واپسی مریم نواز شریف کے “ٹیکنالوجی بیسڈ گورننس ماڈل” کی طرف پیش رفت کا اشارہ ہے۔ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے رواں سال متعدد ڈیجیٹل اصلاحاتی منصوبوں کا آغاز کیا، جن میں آن لائن سروسز، شہری ڈیٹا انٹیگریشن، اور صوبائی ای گورننس پلیٹ فارم شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق انوشہ رحمان آئندہ ہفتے لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کریں گی، جہاں وہ “ڈیجیٹل پنجاب فریم ورک 2026” پر بریفنگ دیں گی۔ ان منصوبوں کا مقصد صوبے کے انتظامی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا، نوجوانوں کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا، اور حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

سیاسی حلقوں میں اس تقرری کو مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ٹیکنالوجی اور پالیسی سازی کے میدان میں تجربہ کار شخصیات کو دوبارہ فعال کرنے کی حکمتِ عملی قرار دیا جا رہا ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انوشہ رحمان کی شمولیت نہ صرف مریم نواز کی ٹیم کو مضبوط بنائے گی بلکہ پنجاب میں ڈیجیٹل ترقی کے ایجنڈے کو تیز کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انوشہ رحمان کی سربراہی میں ڈیجیٹل پالیسی فریم ورک مؤثر انداز میں نافذ کیا گیا تو پنجاب میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے ساتھ ساتھ شفافیت اور گورننس کے معیار میں بھی نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔ ان کی تقرری کو صوبائی سطح پر خواتین کی قیادت کے فروغ کی جانب ایک مثبت پیشرفت بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

سینیٹر انوشہ رحمان کی نئی ذمہ داریوں کا باضابطہ آغاز آئندہ چند روز میں متوقع ہے، جس کے بعد وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی براہِ راست مشیر کے طور پر صوبے کے اہم ڈیجیٹل پالیسی منصوبوں کی نگرانی کریں گی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے