
چار روز بعد راولپنڈی میں معمولاتِ زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں، جہاں تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں اور اسلام آباد و راولپنڈی کی بیشتر رابطہ سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں طویل بندش کے بعد اسکول، کالج اور جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کی روانی بحال ہونے سے شہریوں کو آمد و رفت میں بھی آسانی حاصل ہوئی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق مری روڈ پر دکانیں اور تجارتی مراکز کھل چکے ہیں، تاہم مری روڈ سے فیض آباد جانے والا راستہ تاحال بند ہے جس کے باعث اس حصے میں ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا جا رہا ہے۔ شہریوں نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد تمام راستے مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے تاکہ روزمرہ سرگرمیاں معمول پر آ سکیں۔
دوسری جانب راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بدستور بند ہے، جس کے باعث مسافروں کو سفری مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ میٹرو سروس کو جلد از جلد بحال کیا جائے کیونکہ بڑی تعداد میں افراد روزانہ دفاتر اور تعلیمی اداروں تک پہنچنے کے لیے اس سہولت پر انحصار کرتے ہیں۔
محکمہ پولیس کے مطابق آئی جی پی روڈ، ڈبل روڈ، ایکسپریس وے سمیت اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، جبکہ راولپنڈی سے ڈبل روڈ نائنتھ ایونیو کا راستہ بھی بحال کر دیا گیا ہے۔ اس سے شہریوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان سفر میں نمایاں سہولت ملی ہے۔
مزید برآں، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل فون اور ڈیٹا سروسز بھی بحال کر دی گئی ہیں، جس سے مواصلاتی نظام دوبارہ فعال ہو گیا ہے۔ شہریوں نے ان خدمات کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوامی مشکلات کو کم سے کم رکھنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی اختیار کی جائے گی۔
انتظامیہ کے مطابق سڑکوں کی مکمل بحالی اور ٹریفک کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ فیض آباد کے اطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور پولیس کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں تاکہ ٹریفک کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق راولپنڈی میں تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز کے دوبارہ کھلنے سے مقامی معیشت اور معمولاتِ زندگی میں بہتری آئے گی۔ تاہم مکمل بحالی کے لیے میٹرو سروس اور فیض آباد روٹ کی بحالی کو ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔
شہری حلقوں نے انتظامیہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں شہر کی تمام سرگرمیاں مکمل طور پر معمول پر آ جائیں گی۔