اتوار , اکتوبر 12 2025

شاہ زیب خانزادہ کا ڈراما ’کیس نمبر 9‘: ریپ کو عزت نہیں، جرم سمجھنے کی اپیل

ٹی وی میزبان نے کہا کہ معاشرے کو ریپ جیسے جرائم کو شرم یا غیرت نہیں بلکہ قانون کی نظر سے دیکھنا چاہیے

معروف اینکر پرسن اور صحافی شاہ زیب خانزادہ، جو طویل عرصے سے سیاسی و سماجی موضوعات پر اپنے تجزیاتی پروگراموں کے ذریعے جانے جاتے ہیں، اب بطور مصنف ٹی وی اسکرین پر ایک نیا رخ دکھا رہے ہیں۔ ان کا پہلا ڈراما ’کیس نمبر 9‘ جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر ہو رہا ہے، جس کی کہانی ریپ سے متاثرہ خاتون کے انصاف کی جدوجہد کے گرد گھومتی ہے۔

شاہ زیب خانزادہ نے حال ہی میں پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کے دوران اپنے اس ڈرامے کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ ’کیس نمبر 9‘ لکھنے کا خیال انہیں اس وقت آیا جب انہوں نے اپنی اہلیہ کا ڈرامے کا اسکرپٹ پڑھا۔ ان کی اہلیہ شوبز سے وابستہ ہیں اور ایک روز ان کے اسکرپٹ کو دیکھ کر شاہ زیب نے سوچا کہ وہ بھی لکھنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ تاہم ان کی اہلیہ نے مشورہ دیا کہ وہ یہ قدم نہ اٹھائیں کیونکہ وہ پہلے ہی اپنے نیوز شو میں بہت وقت اور توانائی صرف کرتے ہیں۔

شاہ زیب کے مطابق، انہی دنوں انہیں گردن میں انجری ہو گئی تھی جس کی وجہ سے انہیں آرام کی سخت ضرورت تھی، مگر انہوں نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے ڈرامے کا اسکرپٹ مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ “میری اہلیہ چاہتی تھیں میں آرام کروں، لیکن میں نے سوچا کہ اگر یہ کام اتنا مشکل ہے تو میں ضرور اسے مکمل کروں گا۔”

انہوں نے بتایا کہ اسکرپٹ مکمل ہونے کے بعد انہوں نے سب سے پہلے اسے اپنی والدہ، اہلیہ اور بہنوں کو پڑھایا تاکہ خواتین کے نقطۂ نظر سے رائے لی جا سکے۔ بعدازاں انہوں نے شوبز انڈسٹری کی معروف خواتین رائٹرز اور اداکاراؤں کو بھی اسکرپٹ سنایا۔ سب نے اس کے پیغام کو سراہا اور یہی اعتماد ان کے لیے آگے بڑھنے کی بنیاد بنا۔

شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ’کیس نمبر 9‘ کا بنیادی مقصد معاشرے میں ریپ جیسے سنگین جرم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ ان کے بقول، “ہمارے معاشرے میں زیادتی کے واقعات کو اکثر شرم، غیرت یا عزت کے مسئلے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جبکہ حقیقت میں یہ ایک سنگین قانونی جرم ہے۔” انہوں نے زور دیا کہ “اگر کسی خاتون کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آئے تو اسے خاموش رہنے کے بجائے فوری طور پر رپورٹ کرنا چاہیے، کیونکہ ملک میں اس حوالے سے واضح قوانین موجود ہیں۔”

ڈرامے کی کہانی ایک ایسی خاتون کے گرد گھومتی ہے جو جنسی تشدد کا شکار ہونے کے بعد انصاف کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک متاثرہ عورت کو معاشرتی دباؤ، بدنامی کے خوف اور قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شاہ زیب کے مطابق، “ہمیں یہ سوچ بدلنے کی ضرورت ہے کہ ریپ کسی عورت کی عزت کا نقصان نہیں بلکہ قانون شکنی ہے جس کے مجرم کو سزا ملنی چاہیے، شرمندگی نہیں متاثرہ فریق بلکہ ملزم کو محسوس کرنی چاہیے۔”

’کیس نمبر 9‘ کو سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ نے پروڈیوس کیا ہے، ہدایت کاری سید وجاہت حسین نے دی ہے، جبکہ تحریر شاہ زیب خانزادہ کی ہے۔ اس کی کاسٹ میں پاکستان کے بڑے فنکار شامل ہیں جن میں فیصل قریشی، صبا قمر، گوہر رشید، آمنہ شیخ، نوین وقار، حنا بیات، نور الحسن، شاہنواز زیدی اور علی رحمان خان نمایاں ہیں۔

ڈرامے کے حوالے سے شوبز ناقدین کا کہنا ہے کہ شاہ زیب خانزادہ نے بطور رائٹر ایک سنجیدہ اور حساس موضوع کو ذمہ داری کے ساتھ پیش کیا ہے۔ اس میں ریپ کے واقعات کے معاشرتی اور نفسیاتی اثرات کو حقیقت پسندانہ انداز میں دکھایا گیا ہے، جبکہ کہانی کا پیغام واضح اور اصلاحی نوعیت کا ہے۔

شاہ زیب نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ سچائی پر مبنی باتیں عوام تک پہنچانے کے حامی رہے ہیں، چاہے وہ نیوز روم ہو یا ڈراما اسکرین۔ ان کے مطابق، “اگر ایک ڈراما کسی کی سوچ بدل سکتا ہے یا کسی متاثرہ شخص کو بولنے کا حوصلہ دے سکتا ہے تو یہی میری کامیابی ہوگی۔”

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی معروف نیوز اینکر نے بطور مصنف ٹی وی ڈرامے کے ذریعے سماجی مسئلے پر روشنی ڈالی ہے۔ میڈیا مبصرین کے مطابق، شاہ زیب خانزادہ کا ’کیس نمبر 9‘ پاکستانی ٹی وی انڈسٹری میں ایک مثبت رجحان کی علامت ہے، جہاں تفریح کے ساتھ ساتھ آگاہی اور سماجی ذمہ داری کو بھی اہمیت دی جا رہی ہے۔

ڈراما ناظرین میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، خصوصاً نوجوان خواتین ناظرین نے اس کے پیغام کو سراہا ہے۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے اسے “جرات مندانہ اور حقیقت پر مبنی کہانی” قرار دیا ہے۔

’کیس نمبر 9‘ صرف ایک ٹی وی ڈراما نہیں بلکہ ایک مکالمہ ہے جو معاشرے میں جنسی تشدد کے خلاف بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے — اور شاہ زیب خانزادہ کا ماننا ہے کہ اگر یہ مکالمہ ایک بھی شخص کو بولنے کا حوصلہ دے تو ان کی یہ محنت کامیاب ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے