اتوار , اکتوبر 12 2025

پاکستان، جنوبی افریقا کے خلاف لاہور ٹیسٹ کے لیے تیار

شان مسعود کی قیادت میں قومی ٹیم دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں دفاعی چیمپئن جنوبی افریقا کے خلاف میدان میں اترے گی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹیسٹ چیمپئن شپ کے چوتھے سائیکل 2025-27 میں پاکستان کرکٹ ٹیم اتوار سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جنوبی افریقا کے خلاف دو میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز کر رہی ہے۔ کپتان شان مسعود کی قیادت میں ٹیم نے پہلے ٹیسٹ کے لیے 7 بیٹرز، 2 فاسٹ بولرز اور 2 اسپنرز پر مشتمل حکمتِ عملی تیار کی ہے۔

وائرل فیور کے باعث دائیں ہاتھ کے اسپنر ساجد خان کو ٹیم سے باہر کر دیا گیا ہے، جبکہ ان کی جگہ 38 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر آصف آفریدی کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔ آصف آفریدی نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 57 میچز میں 25.49 کی اوسط سے 198 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ ان کے ہمراہ تجربہ کار اسپنر نعمان علی بھی شامل ہوں گے، جنہوں نے 19 ٹیسٹ میچوں میں 24.75 کی اوسط سے 83 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

فاسٹ بولنگ کے شعبے میں قومی ٹیم کو مضبوط بنیاد دینے کے لیے شاہین شاہ آفریدی ایک سال بعد ٹیسٹ اسکواڈ میں واپس آئے ہیں۔ 31 ٹیسٹ میچز میں 116 وکٹیں لینے والے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر کے ساتھ نئی گیند حسن علی کریں گے، جو 24 ٹیسٹ میچز میں 80 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ حسن علی نے آخری بار جنوری 2024 میں آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ٹیسٹ میں شرکت کی تھی۔

پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ ایشلے نوفکے بھی اپنے بیٹے کے ہمراہ قومی ٹیم کی پریکٹس سیشن میں موجود رہے، جہاں کھلاڑیوں نے بیٹنگ اور اسپن بولنگ کی خصوصی مشقیں کیں۔ ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف گھریلو میدان میں کامیابی کے لیے اسپن جوڑی نعمان علی اور آصف آفریدی کا کردار کلیدی ہوگا۔

بیٹنگ لائن میں امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق اوپننگ جوڑی کے طور پر میدان میں اتریں گے، جنہوں نے حالیہ ہوم سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مڈل آرڈر میں کپتان شان مسعود، سابق کپتان بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر) اور آل راؤنڈر سلمان علی آغا شامل ہیں۔ ٹیم منیجمنٹ کو توقع ہے کہ بابر اعظم اور رضوان کی جوڑی جنوبی افریقی بولرز کے خلاف تجربے کا بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔

پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی ممکنہ الیون درج ذیل ہے:
امام الحق، عبداللّٰہ شفیق، شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، نعمان علی اور آصف آفریدی۔

جنوبی افریقا کی ٹیم، جو اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی دفاعی چیمپئن ہے، پاکستان کے لیے سخت چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان لاہور میں ٹیسٹ میچ 14 سال بعد کھیلا جا رہا ہے، اس سے قبل دونوں ٹیمیں 2007 میں اسی میدان پر آمنے سامنے آئی تھیں۔ اُس میچ میں جنوبی افریقا نے کامیابی حاصل کی تھی، تاہم اس بار پاکستان ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔

کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی موجودہ بیٹنگ لائن مستحکم ہے، تاہم پچ کے حالات کے مطابق اسپنرز کا کردار فیصلہ کن رہے گا۔ سابق کپتان مصباح الحق نے کہا کہ “قذافی اسٹیڈیم کی پچ عام طور پر اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے، اور پاکستان کے پاس تجربہ کار اسپن جوڑی موجود ہے جو میچ کا نقشہ بدل سکتی ہے۔”

پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان تاریخی ریکارڈ کے مطابق اب تک 28 ٹیسٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں، جن میں سے جنوبی افریقا نے 15 میں کامیابی حاصل کی، پاکستان نے 5 جیتے جبکہ 8 میچز ڈرا ہوئے۔ تاہم حالیہ برسوں میں پاکستان نے اپنی ہوم کارکردگی میں نمایاں بہتری دکھائی ہے، خاص طور پر 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز 0-2 سے جیتنے کے بعد ٹیم کے حوصلے بلند ہیں۔

اختتام پر، شان مسعود کی قیادت میں قومی ٹیم کا مقصد نہ صرف سیریز میں کامیابی حاصل کرنا ہے بلکہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025-27 میں بہتر آغاز کرنا بھی ہے۔ پاکستانی شائقین کرکٹ ایک سنسنی خیز مقابلے کی توقع کر رہے ہیں، جہاں ہوم کنڈیشنز، مضبوط بیٹنگ لائن اور تجربہ کار اسپنرز پاکستان کو برتری دلا سکتے ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے