منگل , اکتوبر 14 2025

ہفتہ وار مہنگائی میں 0.17 فیصد اضافہ، مرغی، پیاز اور آٹے کی قیمتیں بڑھ گئیں

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس (PBS) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ مرغی، پیاز، آٹا، انڈے اور گُڑ جیسی روزمرہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق حساس قیمت اشاریہ (Sensitive Price Indicator – SPI)، جو 17 شہروں کی 50 منڈیوں سے 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں کی بنیاد پر مرتب کیا جاتا ہے، 9 اکتوبر 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں معمولی مگر مسلسل اضافے کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 6 کی قیمتوں میں کمی جبکہ 24 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔

پی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اضافہ مرغی کی قیمت میں ہوا، جو 8.92 فیصد بڑھ گئی۔ پیاز کی قیمت میں 7.47 فیصد، آٹے میں 5.74 فیصد اور انڈوں میں 2.25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح گُڑ کی قیمت میں 1.70 فیصد، لہسن اور ویجیٹیبل گھی (1 کلو) میں 0.86 فیصد، ویجیٹیبل گھی (2.5 کلو) میں 0.59 فیصد، لکڑی میں 0.50 فیصد اور واشنگ صابن میں 0.23 فیصد اضافہ ہوا۔

دوسری جانب ٹماٹر کی قیمتوں میں 11.34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ کیلے، آلو اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بالترتیب 1.29 فیصد، 0.93 فیصد اور 0.59 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ چنے کی دال اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں بھی معمولی کمی ہوئی۔

سال بہ سال بنیاد پر تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں 4.34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی قیمتوں میں سب سے زیادہ یعنی 109.82 فیصد اضافہ ہوا، خواتین کے سینڈل 55.62 فیصد، چینی 36.08 فیصد اور گیس چارجز 29.85 فیصد بڑھے۔

اسی طرح آٹے کی قیمت میں 17.70 فیصد، مونگ کی دال میں 15.90 فیصد، گُڑ میں 13.79 فیصد، بیف میں 12.66 فیصد، ڈیزل میں 12.57 فیصد، اور ویجیٹیبل گھی (1 کلو) میں 11.86 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ لکڑی اور گھی (2.5 کلو) کی قیمتیں بھی 11 فیصد سے زائد بڑھ گئیں۔

رپورٹ کے مطابق چند اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی بھی دیکھنے میں آئی۔ پیاز کی قیمت 43.16 فیصد، لہسن 28.16 فیصد، بجلی کے چارجز 26.26 فیصد، چنے کی دال 24.97 فیصد، مرغی 24.30 فیصد، آلو 18.51 فیصد، ماش کی دال 18.17 فیصد اور چائے (لیپٹن) 17.93 فیصد سستی ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہفتہ وار مہنگائی کا اضافہ معمولی ہے، تاہم یہ مسلسل بڑھتی قیمتوں کے دباؤ کی نشاندہی کرتا ہے، خاص طور پر ان طبقات کے لیے جو پہلے ہی محدود آمدنی میں گزر بسر کر رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق غذائی اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، بالخصوص سبزیوں اور پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، صارفین کی قوت خرید پر براہِ راست اثر ڈال رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو درآمدات، ذخیرہ اندوزی کی روک تھام اور سپلائی چین کی بہتری کے ذریعے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو مہنگائی کی مجموعی شرح آئندہ مہینوں میں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ پی بی ایس آئندہ ہفتے اپنی نئی رپورٹ جاری کرے گا جس میں ایندھن، ٹرانسپورٹ اور خوراک کی بدلتی قیمتوں کا اثر واضح ہوگا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے